جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

2 ہزار سے زائد یہودیوں کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا، مقدس مقامات کی بےحرمتی

13 اگست, 2024 18:08

مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام مقبوضہ بیت المقدس پر 2 ہزار سے زائد یہودی انتہاپسندوں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہودی انتہا پسند رہنما و اسرائیلی وزیر قومی سلامتی ایتما بن گویر نے 2 ہزار سے زائد افراد کے ہمراہ مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور اپنی عبادات ادا کی جبکہ اسرائیلی فورسز نے نقصان پہنچانے والے افراد روکنے کی کوشش تک نہ کی۔

بن گویر نے نیتن یاہو کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ثالث ملکوں کی طرف سے دوحا میں طلب کیے گئے کسی بھی مذاکرات کو فوری بند کیا جائے، اسرائیل حماس کو شکست دے گا۔

مزید پڑھیں: ایران اسرائیل پر کب حملہ کرے گا؟ امریکا نے بڑی پیشگوئی کردی

اسرائیلی فورسز مسجد اقصیٰ کی مقدس ترین جگہ کے داخلی راستوں کو کنٹرول کرتی ہیں تاہم مسجد اقصیٰ کا انتظام اردنی اسلامی اوقاف کے محکمہ کے پاس ہے۔

سال 1967 میں مشرقی القدس پر اسرائیل کے قبضے کے بعد سے نماز کے اوقات کے علاوہ کے مخصوص اوقات میں غیر مسلم مسجد اقصیٰ کا دورہ کر سکتے ہیں تاہم الٹرا آرتھوڈوکس یہودی خلاف ورزی کرتے ہوئے مذہبی عبادات سرانجام دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران کا اسرائیل پر حملہ نہ کرنے کا مغربی مطالبہ ماننے سے انکار

واضح رہے کہ عبرانی کیلنڈر کے تحت "ہیکل کی تباہی کی یاد 9 اگست کو منائی جاتی ہے، اس دن یہودی سوگ میں روزہ رکھتے ہیں۔

مشرقی القدس میں محکمہ اسلامی اوقاف کے ایک اہلکار نے کہا کہ 2,250 انتہا پسند یہودیوں نے اشتعال انگیز دعائیں اور رقص کیا اور اپنے دھاوں کے دوران اسرائیلی پرچم بلند کیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top