پیر، 20-مئی،2024
( 12 ذوالقعدہ 1445 )
پیر، 20-مئی،2024

EN

عالمی عدالت : غزہ نسل کشی کیس معطل کرنے کی اسرائیلی درخواست مسترد

26 جنوری, 2024 18:00

 

عالمی عدالت انصاف نے قرار دیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کیے جانے کے جنوبی افریقا کے عائد کردہ الزامات میں سے کچھ درست ہیں۔

عالمی عدالت انصاف کے17رکنی پینل میں سے16 ججز موجود تھے اور صدر عالمی عدالت انصاف نے فیصلہ سنایا۔

عالمی عدالت انصاف کے 15 ججوں نے فیصلے کی حمایت کی جبکہ ایک جج نے مخالفت کی۔

عالمی عدالت انصاف نے فیصلے میں کہا کہ حماس حملے کے جواب میں اسرائیلی حملوں میں بہت جانی اور انفرااسٹرکچر نقصان ہوا ہے، اقوام متحدہ کے کئی اداروں نے اسرائیلی حملوں کے خلاف قراردادیں پیش کی ہیں۔

عالمی ادارہ انصاف نے غزہ میں انسانی نقصان پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں بڑے پیمانے پرشہریوں کی اموات ہوئیں اور عدالت غزہ میں انسانی المیے کی حد سے آگاہ ہے۔

عالمی عدالت انصاف نے قرار دیا کہ جنوبی افریقا کے عائد کردہ الزامات میں سے کچھ درست ہیں اور اسرائیل کے خلاف نسل کشی مقدمےمیں فیصلہ دینا عدالت کے دائرہ اختیار میں ہے۔

عالمی عدالت انصاف نے غزہ نسل کشی کیس معطل کرنے کی اسرائیل درخواست مسترد کر دی اور قرار دیا کہ اسرائیل کیخلاف نسل کشی کیس خارج نہیں کریں گے، اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس کے کافی ثبوت موجود ہیں، اسرائیل کے خلاف کچھ الزامات نسل کشی کنونشن کی دفعات میں آتے ہیں۔

عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ غزہ تباہی کی داستان بن چکا ہے، اقوام متحدہ کے مطابق غزہ رہنے کے قابل نہیں رہا، 7 اکتوبرکے بعد غزہ میں بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی، ہزاروں افراد جاں بحق اور 63 ہزار سے زائد زخمی ہوئے، اسرائیل کے فوجی حملوں کی وجہ سے غزہ میں ہلاکتیں، تباہی اور نقل مکانی ہوئی ہے، 9 اکتوبر کو اسرائیلی وزیردفاع نے غزہ کے محاصرے اور بجلی پانی بند کرنے کا اعلان کیا۔

عالمی عدالت نے قرار دیا کہ فلسطینیوں کو عالمی انسداد نسل کشی معاہدوں کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہے، عدالت غزہ میں فلسطینیوں کو نسل کشی کی کارروائیوں سے محفوظ رکھنے کے حق کو تسلیم کرتی ہے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ غزہ میں اسپتالوں پربھی حملے کیےگئے، غزہ کے بچے نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں، غزہ کی 20لاکھ سے زائد آبادی نفسیاتی اورجسمانی تکالیف میں مبتلا ہے۔

عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو غزہ میں انسانی صورت حال بہتر بنانے کا حکم دیا ہے اور نسل کشی کنونشن پرعمل درآمد کیلئے اسرائیل کوہنگامی احکامات جاری کئے ہیں۔

عدالتی فیصلے کے متن کے مطابق عالمی عدالت کے پاس نسل کشی کیس میں ہنگامی احکامات جاری کرنے کا اختیار ہے، نسل کشی کیس میں حتمی فیصلہ سنائے بغیر عبوری اقدامات کے احکامات جاری کیے جا سکتے ہیں۔

عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو غزہ میں انسانی صورتحال بہتر بنانے کا حکم دیا اور کہا کہ غزہ پٹی کے شہریوں کو موجودہ نامساعد حالات اور بحران سے نکالنے کیلئے اسرائیل اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور ایک ماہ میں غزہ کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات پررپورٹ پیش کرے۔

خیال رہے کہ عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے مقدمہ دائر کیا تھا، 11 اور 12 جنوری کو ہونے والی سماعت میں جنوبی افریقا اور اسرائیل نے دلائل پیش کیے تھے۔

ٰیہ پڑھیں :اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت میں درخواست دائر

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top