مقبول خبریں
فوجی تنصیبات اور سرکاری و املاک پر حملوں کے الگ الگ کرنے مقدمات درج کرنے کی ہدایت
اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پولیس کو فوجی تنصیبات اور سرکاری و سول املاک پر حملوں کے مقدمات الگ الگ کرنے کی ہدایت کردی۔
ذرائع کے مطابق سول و سرکاری املاک پر حملوں کے کیسز انسدادِ دہشت گردی عدالتوں میں چلیں گے۔ فوجی و دفاعی تنصیبات پر حملوں اور جلاؤ گھیراؤ کے کیسز کی الگ سے ایف آئی آرز بھی درج کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایسے کیسز کا جائزہ لیکر انہیں فوجی عدالتوں میں مجسٹریٹ کی اجازت سے بھجوایا جائے گا۔ نئی فوجی عدالتوں کی بجائے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں ہی آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقیں، اس پاگل پن کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا : شمالی کوریا
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی فوجی عدالتوں کے قیام کے لیے قانون سازی کرنا پڑے گی۔ فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کا قانون 2019 میں ختم ہوگیا تھا۔ پیپلز پارٹی فوجی عدالتوں میں ٹرائل پر تحفظات رکھتی ہے۔
وزیراعظم نے وزارت دفاع، وزارت داخلہ اور وزارت قانون کو طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ فوجی املاک پر حملہ کرنے والوں کا تیزی سے شفاف ٹرائل ہو، مگر اس کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے ہوں۔