جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

بھارتی ہتھیار یوکرین میں داخل، روس کا غصہ بڑھ گیا

19 ستمبر, 2024 12:43

بھارتی ہتھیاروں کے یوکرین میں داخل ہونے کے بعد روس طیش میں آگیا ہے۔

بھارتی، یورپی ح اور دفاعی صنعت کے 11 عہدیداروں کے مطابق بھارتی اسلحہ سازوں کی جانب سے فروخت کیے جانے والے توپ خانے کے گولے یورپی صارفین نے یوکرین کی جانب موڑ دیے اور نئی بھارت نے روس کے احتجاج کے باوجود تجارت روکنے کے لیے کوئی مداخلت نہیں کی۔

اعداد و شمار کے مطابق روس کے خلاف یوکرین کے دفاع میں مدد کے لیے اسلحے کی منتقلی ایک سال سے زائد عرصے سے ہو رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی اسلحے کی برآمد کے قوانین ہتھیاروں کے استعمال کو اعلان کردہ خریدار تک محدود کرتے ہیں۔

کریملن نے کم از کم دو مواقع پر یہ مسئلہ اٹھایا ہے جس میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور ان کے بھارتی ہم منصب جے شنکر کے درمیان جولائی میں ہونے والی ملاقات بھی شامل ہے۔

ادھر بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ بھارت نے یوکرین کو توپ خانے کے گولے نہیں بھیجے اور نہ ہی فروخت کیے ہیں۔

یوکرین کو بھارتی گولہ بارود بھیجنے والے یورپی ممالک میں اٹلی اور چیک ری پبلک شامل ہیں جو کیف کو یورپی یونین کے باہر سے توپ خانے کے گولے فراہم کرتے ہیں۔

رائٹرز کے مطابق یوکرین، اطالوی، ہسپانوی اور چیک وزارت دفاع نے تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

بھارت کے روس کے ساتھ بھی گرم جوشی کے تعلقات ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی نے ماسکو کے خلاف مغربی قیادت والی پابندیوں میں شامل ہونے سے انکار کر دیا  تھا۔

بھارتی ذرائع کے مطابق بھارت طویل عرصے سے دنیا کا سب سے بڑا ہتھیار درآمد کنندہ ہے جو یورپ میں طویل جنگ کو اپنے نوزائیدہ اسلحے کی برآمد کے شعبے کو ترقی دینے کے ایک موقع کے طور پر بھی دیکھتا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top