جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

بھارت میں رام مندر کا افتتاح، بھارتیہ جنتا پارٹی کا سیاسی ایجنڈہ

21 جنوری, 2024 15:28

نئی دہلی: بھارت میں رام مندر کے تعمیر بھارتیہ جنتا پارٹی کا سیاسی ایجنڈہ ہے، اب سے کچھ ماہ بعد وزیر اعظم نریندر مودی تیسری مدت کیلئے انتخابات لڑ رہے ہیں۔

بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا قیام حکمراں جماعت کا 35 سالہ سیاسی متنازعہ مسئلہ ہے جس نے پارٹی کو شہرت اور اقتدارتک پہنچانے میں مدد کی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں لاکھوں لوگوں کا ماننا ہے کہ ایودھیا کا یہ مقام بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے۔ ہندو انتہا پسند ایودھیا میں پیر کو منعقد ہونیوالی افتتاحی تقریب کو صدیوں مسلمان حکمرانوں کے زیر تسلط مظالم کے انتقام کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب اسے مئی میں ہونیوالے عام انتخابات میں نریندر مودی کیلئے استعمال ہونیوالے گہرے مذھبی جذبات کے تناظرمیں دیکھا جا رہا ہے۔ 1992 میں بھارت میں سخت گیر ہندووٗ نے 16ویں صدی سے قائم بابری مسجد کو تباہ کر دیا تھا، یہ بھارتی تاریخ کا فلیش پوائنٹ ثابت ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات قریب آتے ہی مودی سرکار کے ہتھکنڈوں میں اضافہ

بھارت کے اکثریتی ہندوؤں کا کہنا ہے کہ یہ جگہ بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے اور 1528 میں مسلم مغل حکمرانوں نے اس مقام پر ایک مندر کو مسمار کرنے اور وہاں بابری مسجد یا مسجد تعمیر کی تھی۔ 2019 میں بھارتی سپریم کورٹ نے یہ زمین ہندوؤں کو دے دی اور مسلمانوں کو مسجد کی تعمیر کیلئے علیحدہ پلاٹ الاٹ کرنے کا حکم دیا تھا۔

پیر کے روز، مودی مندر کے افتتاح کے لیے رسومات کے اختتام پر حصہ لیں گے، جس کے لیے بی جے پی اور اس سے وابستہ تنظیموں کے ہزاروں اراکین، مذہبی رہنما اور ملک بھر سے عقیدت مندوں کے ایودھیا میں جمع ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top