جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

کشکول کی بڑی وجہ اربوں ڈالر کا تیل اور کوئلہ درآمد کرنا ہے: وزیراعظم

08 اگست, 2023 20:10

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ماضی میں اپنا کوئلہ ہونے کے باوجود بیرون ملک سے کوئلہ برآمد کیا گیا، کشکول کی بڑی وجہ اربوں ڈالر کا تیل اور کوئلہ درآمد کرنا ہے۔

ایک لاکھ زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی کی تقریب سے وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کی مدت پوری ہونے سے پہلے سولرٹیوب ویلز کا منصوبہ شروع کیا، زراعت معاشی ترقی کا اہم ترین جزو ہے، کسان بھائی پاکستان کے طول و عرض میں بے انتہا محنت سے کام کرتے ہیں، کسانوں کا محنت سے غلہ پیدا کرنا بڑی عبادت ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کو سستی بجلی کی اشد ضرورت ہے، سستی بجلی کے بغیر صنعت و حرفت اور زراعت ترقی نہیں کرسکتی، سستی بجلی فراہم کرنا حکومت کا اولین فرض ہے، سستی بجلی کے بغیر صنعتی و زرعی سیکٹر ترقی نہیں کرسکتا، 15 ماہ کے دوران ملک میں سیاسی افراتفری کا سامنا تھا، آئی ایم ایف پروگرام نہ ہوتا تو عوام مشکلات سے دوچار ہوتے، آئی ایم ایف پروگرام نہ ہوتا تو ملک ڈیفالٹ کرجاتا، کوئی شک نہیں آئی ایم ایف کی شرائط سخت ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک ڈیفالٹ کرجاتا تو ادویات نایاب ہوجاتیں، ملک ڈیفالٹ کرجاتا تو حالات بہت خراب ہوجاتے، ڈیفالٹ کا سری لنکا نے سامنا کیا جسے پوری دنیا نے دیکھا، ترقی کیلئے زراعت کے پہیے کو تیزی سے گھمانا ہوگا، سستی بجلی سولر، پانی اور ہوا کے ذریعے پیدا کی جاسکتی ہے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر طرح کے وسائل سے نوازا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ منگلا اور تربیلا ڈیم کے بعد کوئی بڑا منصوبہ نہیں لگایا گیا، دیامر بھاشا ڈیم پر 14 سے 15 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے مواقع ہیں، دیامر بھاشا ڈیم بہت بڑا منصوبہ ہے، زمینیں زرخیز ہونگی اور غلہ حاصل ہوگا، دیامر بھاشا ڈیم سے 4 ہزار میگاواٹ بجلی کا حصول ممکن ہوگا، تھر میں کوئلے کے سب سے بڑے ذخائر ہیں، نواز شریف کے دور میں تھرکول کے خزانوں کو کھولا گیا، تھر کول سے بجلی کی پیداوار شروع ہوچکی ہے، ماضی میں اپنا کوئلہ ہونے کے باوجود بیرون ملک سے کوئلہ برآمد کیا گیا، کشکول کی بڑی وجہ اربوں ڈالر کا تیل اور کوئلہ درآمد کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں 20،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا، ملک سے اندھیروں کا خاتمہ ہوا اور پاکستان مشکلات سے نکل گیا، کل ہم اپنی مدت پوری کررہے ہیں، کل صدر کو لکھ کر بھیج دوں گا کہ قومی اسمبلی تحلیل کردی جائے، میری خواہش ہے کہ ملک ترقی کی راہوں پر گامزن ہو، ملک ان راہوں پر چلے جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top