جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

جبری گمشدگی کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کیس،29نومبر کو وزیر اعظم طلب

22 نومبر, 2023 12:53

 

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بلوچ جبری گمشدگی کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کیس میں آئندہ سماعت پر نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کر لیا۔

عدالت نے کہا کہ کمیشن کی سفارشات کے مطابق 55 لاپتہ بلوچ طلبا پیش کریں ورنہ نگراں وزیراعظم پیش ہوں، عدالت نے بلوچ طلبا کی عدم بازیابی پر 29 نومبر کو نگراں وزیراعظم کو طلب کر لیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر دفاع، وزیر داخلہ، سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری داخلہ کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے کہا یہ ریاست کی ذمہ داری ہے اور تھی کہ ریاست کہتی کہ اب وہ لوگ اپنے اپنے گھروں میں ہیں، ہم بھی پچھلے کئی برس سے یہی دیکھ رہے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم وزراء کمیٹی کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نگراں وزیراعظم کو نوٹس جاری کریں گے، نگراں وزیر داخلہ اور نگراں وزیر دفاع کو بھی طلب کریں گے، نگراں وزیر برائے انسانی حقوق کو بھی بلائیں گے، یہ کام ایگزیکٹو کا تھا لیکن وہ کام عدالت کررہی ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وزیراعظم اور وزراء کو طلب نہ کرنے کی استدعا کی جس پر جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا اس میں ایسی کوئی بات نہیں، سب مذاق بنایا جا رہا ہے، اس سے بڑھ کر اور کیا توہین ہو گی اس ملک کے لوگوں کے ساتھ جب لوگ لاپتہ ہورہے ہیں۔

عدالت نے کہا اگلی سماعت پر نگراں وزیر دفاع اور نگراں وزیر داخلہ بھی پیش ہوں،کوئی فرق نہیں پڑتا ان کی پیشی سے، یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے کہ ان کو بلارہے ہیں، ہم اسلام آباد میں بیٹھ کربلوچستان کے حقوق کی بات کر رہے ہیں۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ سات دنوں کا وقت دیتا ہوں، گمشدگی کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کریں۔

یہ پڑھیں : جبری گمشدگی کے خلاف بل 2022 متفقہ طور پر قومی اسمبلی سے منظور کرلیا گیا

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top