جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

آئی ایم ایف اجلاس، پاکستان کے لیے 1.17 ارب کی منظوری متوقع

29 اگست, 2022 10:07

اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس پاکستان کے لیے 1.17 ارب ڈالر قرض کی منظوری کے لیئے آج شیڈول ہے۔

آئی ایم ایف اجلاس میں پاکستان کیلئے معاہدہ توسیع کرنے پر بھی غور کیا جائے گا۔ بورڈ ساتویں اور آٹھویں اقتصادی جائزے پر غور کرے گا۔ پروگرام کی مدت میں ایک سال کی توسیع اور حجم بڑھانے کی درخواست کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ پاکستان کے لیے 1.17 ارب ڈالر قرض کی منظوری متوقع ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان لیٹر آف انٹینٹ پر اتفاق ہو چکا ہے۔ پاکستان نے پیشگی سخت شرائط پر بھی عمل درآمد مکمل کر لیا۔ ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے رقم کی فراہمی اسی ہفتے متوقع ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو ایک ارب 17 کروڑ ڈالر قرض کی ادائیگی کے لیے لیٹر آف انٹینٹ بھیجا تھا، جسے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور گورنر اسٹیٹ بینک کے دستخط کے بعد دوبارہ آئی ایم ایف کو بھجوایا گیا۔

پاکستان نے آئی ایم ایف کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی 50 روپے لیٹر تک بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یکم ستمبر سے پیٹرول پر 10 روپے اور ڈیزل پر 5 روپے لیوی بڑھائی جائے گی، جس کے بعد پیٹرول پر لیوی بڑھ کر 30 اور ڈیزل پر 15 روپے ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : آئی ایم ایف کی شرط پر لگژری آئٹمز پر عائد پابندی ہٹارہے ہیں : وزیر خزانہ

مستقبل قریب میں لیوی میں مزید پانچ پانچ روپے لیٹر اضافہ کیا جائے گا۔ جنوری 2023 تک لیوی بڑھ کر 50 روپے فی لیٹر تک ہو جائے گی۔ پیٹرول پر اس وقت لیوی 20 روپے اور مٹی کے تیل پر 10 روپے ہے۔

حکومت نے رواں مالی سال پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی مد میں 755 ارب روپے وصول کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ارکان پارلیمنٹ اور بیوروکریسی کے اثاثوں کی تفصیلات پبلک کرنے کے لیٹر آف انٹینٹ پر معاہدہ طے بھی ہوا۔

بیورو کریسی کے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں گی۔ شفافیت اور احتساب کے لیے الیکٹرانک ایسٹ ڈیکلریشن سسٹم قائم کیا جائے گا۔ بیوروکریسی کے بیرون ملک منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثہ جات کو بھی پبلک کیا جائے گا۔

بیرون ملک خفیہ اثاثہ جات رکھنے والے بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی ہو گی۔ گریڈ 17 سے 22 کے ملازمین کے بیوی، بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات بھی بتائی جائیں گی۔ ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی ڈیکلیریشن تک شہریوں کی رسائی ممکن ہو گی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top