جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

تصویری مہم یا مدد فی سبیل اللہ

18 مئی, 2021 18:39

پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس میں سب سے زیادہ صدقات، خیرات ، زکوۃ دی جاتی ہے۔ بڑے سے بڑا طبقہ ہو یا چھوٹا طبقہ وہ اپنی حیثیت کے مطابق خیرات و صدقات دیتے ہیں۔

اس سلسلے میں رمضان میں  مزید اضافہ ہوجاتا ہے اوراس کی تعداد کئی گنا بڑھی جاتی ہے۔یہ اعداد و شمار پاکستانیوں کی دریا دلی کا ثبوت ہے۔

 

بچپن سے سنتے آرہے ہیں کہ اگر ایک ہاتھ سے نیکی کرو رو دوسرے ہاتھ کو خبر نہ ہو۔یہ ہی ترغیب بچپن سے مل رہی ہےاور ساتھ ساتھ یہ بھی سمجھایا جاتا ہے کہ دینے والوں کے چہرہ کی طرف ہرگز نہ دیکھا جائے۔

 

اس بارے میں پڑھیئے : ماؤں کو اپنی انا ختم کرنا ہوگی 

 

لیکن آج کل کچھ ایسے نظارے دیکھنے میں آرہے ہیں جس نے پریشان کرکے رکھ دیا ہے ۔ بلکہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر کچھ ایسی تصویریں دیکھی کے دل کٹ کر رہ گیا کہ جب مدد کے نام پر عزت نفس سے کھیلا جارہا تھا۔ ایک آٹے کی بوری پر 4 گھنٹے دھوپ میں خوار کرایا جاتا ہے تو کبھی ایک ہزاد دینے کے لئے 6 بندے ایک مجبور خاتون کے ساتھ تصویر بنارہے تھے۔

 

ٹھہریئے صاحب ! آپ کسی کی عزت نفس مجروح تو نہیں کر رہے ؟ - خصوصی رپورٹ دنیا میگزین

 

یہ ہی نہیں بہت بہت بڑے بڑے نام باقائدہ پہلے کسی غریب کے مسائل کو فلماتے ہیں پھر ایک لمبا بھاشن دینے کے بعد چند ہزار کی مدد کرکے کہتے ہیں ہم اس کے علاوہ مزید کریں گے۔

اب وہ فلمائی گئی ویڈیو جب یو ٹیوب پر اپلوڈ ہوگی تو وہ دیکھی جائے گی کیونکہ اس میں جذبات کی آمیزش ہونگی اور بہت زیادہ ہوگی۔

 

ویسے غور کریں تو اکثر ٹی وی چینلز پر بھی یہ ہی ماحول بنا ہوا ہوتا ہے کہ جب ایک سے بڑھ ایک افسردہ کرنے والے اسٹوری دکھائی جاتی ہے اور نیکی کے نام پر مدد کی جاتی ہے۔اس کام میں قباحت نہیں لیکن اکثر اوقات وعدے تو کرلئے جاتے ہیں مگر پروگرام ختم اور وعدے ختم۔

 

اس بارے میں پڑھیں : اخلاق سے عاری قوم

 

نیکی ہونی چاہیئے اور اس نیت سے دکھائی جائے کہ دوسروں کو بھی اس سے حوصلہ ملے تو اس میں کوئی حرج نہیں مگر اکثر جگہوں اور این جی اوز کےکام انتہائی گھٹیا ہے۔

ان کے اکثر کام فوٹو سیشن تک محدود ہیں اور پھر اس فوٹوسیشن کو استعمال کرکے اپنے فنڈز کا انتظا م کرتے ہیں اور پھر اپنے دولت میں اضافہ کرتے ہیں۔

 

May be an image of 5 people and people standing

 

 

یہ کام اتنی ہوشیاری سے کرتے ہیں کہ بہت سے لوگ اس کی تہہ تک نہیں پہنچ پاتے اور این جی اوز پر اعتما دکرکے اس کو فنڈز دے دیتے ہیں ۔لیکن اکثر این جی اوز کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ شروع کی انویسٹمنٹ کرنے کے بعد فنڈز جمع کرنے کے نام پر پیسے بنائے جائیں۔ اب واللہ اعلم کتنا ملتا ہے اور کتنا لگتا ہے یہ تو خدا ہی جانتا ہے۔

 

مدد کرنی چاہیئے ، انسانوں کی داد رسی کرنی چاہیئے مگر اتنا خیال ضرور ہونا چاہیے کہ ایسا کوئی عمل نہ ہو جس کی بناء پر کسی کی دل آذاری ہو یا پھر کسی کی عزت نفس کوٹھیس پہنچائی جائے ۔نیکی دکھانی مقصود ہو تو اس میں بھی امداد لینے والوں کی شکل دکھانےسے گریز کریں ۔

 

یہ پڑھیں : لڑکوں پر پڑے بوجھ کو کم کیجئے

 

ویسےنیکی کرکے جتانا نہیں چاہیئے مگر اگر نیت صاف و شفاف ہو اور دوسروں کو تحریک دینا مقصد ہو تو اس میں کوئی قباحت نہیں۔ امام حسن ؑ نیکی کے متعلق فرماتے ہیں کہ ” نیکی کا مطلب یہ ہے کہ اس سے پہلے ٹال مٹول نہ ہو اور اس کے آخر میں احسان نہ جتلایا جائے۔”

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔


[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top