جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

قومی ذمہ داریاں ہیں، میٹنگز میں شامل ہونا ہوتا ہے، درخواست منظور کی جائے : وزیر اعظم

20 جون, 2022 13:28

لاہور : شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اگر میں نے 21 کروڑ روپے کی خیانت کرنی ہوتی تو یہ کتابچہ لاتا؟ قومی ذمہ داریاں نبھا رہا ہوں، اس لیے یہ درخواست دی۔

احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس میں مستقل غیر حاضری کی درخواست پر سماعت کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے بیان دیا کہ میں نے کبھی بلاجواز ناغہ نہیں کیا، جب بھی عدالت لگی میں حاضر ہوا۔ یہ میرا فرض بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ درخواست دینے کا مقصد صرف یہی ہے کہ میری ذمہ داری بہت بڑی ہے۔ کبھی مجھے آئی ایم ایف، بلوچستان، بجٹ اور دیگر اہم امور پر میٹنگز میں شامل ہونا ہوتا ہے۔ قومی ذمہ داریاں نبھا رہا ہوں، اس لیے یہ درخواست دی۔ ورنہ میں کبھی نہ دیتا۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے دوران آخری فلائٹ میں پاکستان واپس آیا تو مجھے ستمبر میں دوبارہ اسی کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے اہداف مکمل ، شہباز کی بلاول کو مبارکباد

وزیر اعظم نے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے اس کیس میں 18 کروڑ کا نالہ فائدہ پہنچانے کا کیس ہے، اس طرح کے اربوں روپے کے نالے میں نے بنوائے۔ اگر میں نے اپنے بچوں کی مل کو فائدہ پہنچانا ہوتا تو وہ تو 1992 سے شوگر ملز قائم ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب کابینہ میں باقی اسکیموں کی طرح منظور نہیں کی جاتی، تو اس پر ایک دھیلہ بھی خرچ نہ ہوتا۔ یہ اس وقت کی کابینہ سے منظوری سے بنوائی گئی۔

شہباز شریف نے عدالت میں کتابچہ پیش کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر خدانخواستہ میں نے ساڑھے 21 کروڑ روپے کی خیانت کرنی ہوتی تو یہ کرتا۔ یہ کتابچہ آپ نے یہاں جمع کرانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شوگر کا ریٹ اس وقت زیادہ تھا تو میں نے ایتھنول اور گنے کی قیمت نہیں بڑھائی۔ میں نے اس وقت لاہور ہائی کورٹ میں اس پر ڈیوٹی نہیں لگنے دی۔ 2019 میں تحریک انصاف کی حکومت نے اس پر ڈیوٹی ختم کرنے کا کہا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top