جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

کورونا میں عید کیسے منانی چاہیئے ؟

07 مئی, 2021 12:24

عید بس آنے کو ہے اور پاکستانی مسلمان عید منانے کے لئے پر تول رہے ہیں۔ چھوٹی عید یعنی عید الفطر خدا کا تحفہ ہے روزہ داروں کو۔ عید میں اسلامی و ثقافتی رنگ موجود ہوتا ہے اور یہ دونوں رنگ باہم ہوکر عید منائی جاتی ہے۔

اس عید پر نئے کپڑوں پر بہت زور ہوتا ہے اور یہ ہی وجہ ہے کہ اس کے لئے مہینوں پہلے شاپنگ کی جاتی ہے تاکہ عید کے دن نئے کپڑے پہن کر دوست رشتے داروں کے ساتھ مل کر عید منائی جائیں۔

 

اس بارے میں جانئے : دو پڑوسی ملکوں کی کہانی ، ایک میں ویکسین کی کمی تو دوسرے میں آکسیجن کی

 

اس بار کی عید اور گزشتہ سالوں کی عید میں بہت واضح فرق ہے۔اس سال کی عید کرونا کی تیسری لہر کے درمیان آرہی ہے  یعنی کورونا میں عید آرہی ہے۔ یہ لہر بہت خطرناک ہے جس کے باعث حکومت نے بھی چند فیصلے لئے ہیں

جن میں عید پر طویل لاک ڈاؤن لگانا بھی شامل ہے۔ عید کا مطلب اپنے دوست احباب و رشتے داروں سے ملنا لیکن اگر ان سے ہی ملاقات نہ ہوگی تو پھر کیسی عید، کیسی خوشی ؟ ویسے بھی پاکستانی تو وہ لوگ ہیں جو پورےسال اپنے عزیز و اقرباء ملے یا نہ ملے عید پر ضرور ملتے ہیں۔

 

کورونا میں عید

لیکن اس بار کی عید میں لاک ڈاؤن کا جیسےہی اعلان ہوا تو لوگوں کے چہرے اترگئے ہیں۔ اب تک لوگوں کو شاید یہ بات سمجھ نہیں آرہاکہ کروناکتنا خوفناک ہے۔

عید بازاروں میں ابھی بھی ایسا رش ہے کہ الحفیط و الامان، دوسری جانب ایس او پیز کسی جگہ فالو نہیں کیا جارہا ہے اور یہ حقیقت ہے کہ گزشتہ دو لہروںمیں بھی عوام کی بڑی تعداد نے کرونا ایس او پیز کی دھجیاں اڑائی تھی وہ الگ بات ہے کہ قدرت نےرحم رکھا ورنہ ہم تو ہٹ دھرمی پر پہلے بھی قائم تھے اور اب بھی قائم ہیں۔

 

اس بارے میں جانئے : رمضان کی کھوئی ہوئی روح

 

کورونا میں عید آنے والی ہے اور عید تو ویسے بھی سوشل ڈسنٹس کم کرنے کا نام ہے مگر کرونا ایس او پیز کو فالو کرنے کے لئے سوشل ڈسٹنس ضروری ہے۔ تو سب سے پہلے تو یہ کیجئے کہ اس بار عید پرگلے ملنےسے گریز کریں کیونکہ مسکر ا کر سلام کرنا بھی عید مبارک میں شمار ہوسکتا ہے۔

 

یہ بات مشکل ہے کہ ہے کہ آپ لوگ ایس او پیز کومکمل طور پر فالو کریں مگر اگر ملنا ضروری ہی ٹھہڑا تو کم سے کم فاصلہ تو رکھا جاسکتا ہے نہ، کوئی ملنےکا سین بنے تو کھلی جگی یا چھت پر ملا جائے اور کھلا ڈھلا ماحول ہو بند جگہ نہ ہو۔

 

جس طرح سائنس نے ترقی کی ہے اور بہت سی چیزیں ورچوےل ہونے لگی ہے تو اسی طرح اس بار ورچوئل عیدبھی ملی جاسکتی ہے۔

آن لائن تحفے بھجوائے جاسکتے ہیں۔ ویسے بھی شاید 2،3 ہفتے کی بات ہو اس کے بعد عید کی پارٹی شارٹی دوستوں ،رشتے داروں کے ساتھ کرلیجئے گا۔

 

کورونا میں عید

 

مانا کہ کچھ باتیں ناقابل خیال و عمل ہیں مگر جب حالات یکسر تبدیل ہوجائیں تو سوچ کا زاویہ تبدیل کرنا پڑتا ہے، مانا مشکل ہے کہ عید پر اپنوں سے دور رہیں مگر یہ دوری بھی اس لئے ہے کہ اپنے سلامت رہیں۔ شاید ہم مضبوط ہو اورہماری مدافعت کورونا کا مقابلہ کرلے مگر وباءیہ کسی بزرگ یا بیمار کو لگ جائے تو یہ ملاقات بہت مہنگی پڑجانی ہے اور پھر یہ نقصان زندگی بھر پورا نہ ہوگا۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

 

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top