جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

غزہ جنگ بندی؛ حماس مذاکرات میں کیوں شامل نہیں؟

15 اگست, 2024 17:41

غزہ کی پٹی میں مزاحمت کی علامت فلسطینی تنظیم حماس جنگ بندی کے آئندہ دور، یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی تبادلے کیلئے ہونے والے مذاکرات میں شرکت نہیں کرے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے ایک رہنما نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات کو شروع ہونے والے آئندہ مذاکرات میں مزاحمتی تحریک حماس حصہ نہیں لے گی، چاہے وہ دوحا میں ہوں یا قاہرہ میں!۔

حماس کے ایک عہدیدار نے شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ثالثوں کے ساتھ مشورے جاری ہیں اور اس نے مزید مذاکرات کرنے کے بجائے اس تجویز کے نفاذ کا مطالبہ کیا تھا جو امریکی صدر جو بائیڈن نے 31 مئی کو پیش کی تھی۔

مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی؛ فلسطین کے مزاحمتی گروپوں کا اسرائیل کو دو ٹوک پیغام

جو بائیڈن نے اس وقت کہا تھا کہ مرحلہ وار منصوبہ ابتدائی طور پر چھ ہفتوں کی مکمل فائر بندی، غزہ سے کچھ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور محصور علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں اضافے سے شروع ہوگا جبکہ فریقین لڑائی کے مستقل خاتمے پر بات چیت کریں گے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ اور نیتن یاہو کا غزہ جنگ بندی کے معاہدے پر تبادلہ خیال

ثالثی کی یہ تازہ کوشش ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب 31 جولائی کو حماس کے سربراہ اور فائربندی کے مذاکرات کار اسماعیل ہنیہ کو تہران میں قتل کردیا گیا تھا، جس کے بعد علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

حماس اور ایران نے اسرائیل پر اسماعیل ہنیہ کے قتل کا الزام عائد کیا تھا تاہم صہیونی ریاست نے الزام پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top