جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

فل کورٹ کی تشکیل لازم ہوگئی، اس بینچ کے فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی : عطاء تارڑ

31 مارچ, 2023 13:43

اسلام آباد : معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ سرکلر کا رواج پہلی دفعہ دیکھا ہے، آئین میں علیحدہ علیحدہ ہونے کی گنجائش نہیں، فل کورٹ کی تشکیل اب لازم ہوگئی ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بینچ پر وکلاء کے تحفظات تھے۔ تشکیل کے بعد اعتراض اٹھایا گیا۔ سماعت سے پہلے سرکلرز کے ذریعے ججز کے آرڈر کی نفی غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بینچز ایسے ہی ٹوٹتے رہے تو ادارے کی ساخت ختم ہو جائے گی۔ اگر ایسے فیصلے ہوئے ادارے کی ساکھ کدھر جائے گی، چیف جسٹس تمام ججز کو بٹھاتے، فل بینچ تشکیل دیا جاتا۔ فل کورٹ کی تشکیل اب لازم ہوگئی ہے، قوم اس ون مین شو کو قبول نہیں کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام بحران کا فیصلہ مشاورت کے بعد ہونا چاہیے۔ جسٹس مندوخیل نے دکھی دل سے کہا کہ اللہ تعالیٰ اس ادارے کی حفاظت کرے۔ سرکلر کا رواج پہلی دفعہ دیکھا ہے۔ قوم پہلے ہی مسائل میں مبتلا ہے مل کر بیٹھیں اور مسائل حل کریں۔

یہ بھی پڑھیں : ثاقب نثار اور جنرل (ر) فیض حمید کا گٹھ جوڑ تھا: عطاء تارڑ

معاون خصوصی نے کہا کہ یہ بینچ سماعت کرے گا تو تنازعات میں مزید اضافہ ہوگا، اس بینچ کے ریمارکس اور فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی۔ آئین میں علیحدہ علیحدہ ہونے کی گنجائش نہیں۔

عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں پر پوری قوم انحصار کرتی ہے، مشاورت کے بعد فل کورٹ بنتا تو قوم  فیصلے کو مان لیتی۔

انہوں نے جسٹس عمر عطاء بندیال کو مخاطب کرتے استدعا کی کہ بطور چیف جسٹس آپ کورٹ کے معاملات حل کریں، اگر فل کورٹ نہ بنا تو تنازعہ مزید بڑھے گا۔ چاہتے ہیں معاملہ حل ہو، ملک میں آئنیی بحران چل رہا ہے، حل ضروری ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top