جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

حماس کی قید میں یرغمالیوں کے خاندانوں کا اسرائیلی پارلیمنٹ پر دھاوا

22 جنوری, 2024 17:32

یروشلم: حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کے خاندان اور رشتہ داروں نے اسرائیلی پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا، مشتعل متاثرین نے الزام لگایا کہ پارلیمنٹ یرغمالیوں کی رہائی کیلئے کچھ نہیں کر رہی۔

رائٹرز کے مطابق حماس کے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے جانیوالے افراد کے اہلخانہ اور رشتہ داروں نے اسرائیلی پارلمینٹ کنیسٹ کے باہر مظاہری کیا اور بیس سے زائد مشتعل مظاہرین حفاظتی اقدامات توڑ کر پارلیمنٹ ہائوس میں داخل ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ کے چوتھے مہینے میں اندرونی دبائو سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ 7 اکتوبر کو چھڑنے والی غزہ جنگ میں 253 افراد کو حماس نے یرغمال بنا لیا تھا، نومبر میں ہونیوالی جنگ بندی کے بعد 130 اب بھی حماس کی تحویل میں ہیں۔

متاثرہ خاندانوں نے اپنے پیاروں کی تصاویر اٹھا رکھی تھی، ایک خاتون کے ہاتھ میں تین افراد کی تصاویر تھی جو حماس کی قید میں تھے، خاتون نے پارلمینٹ ارکان کے سامنے روتے ہوئے کہا صرف ایک میں ہی زندہ ہوں، تینوں کا کچھ پتہ نہیں، ایک نوجوان کنیسٹ میں جاری فنانس کمیٹی میٹنگ روم میں گھس گیا جس کے ہاتھ میں بینر تھا کہ جب تک لوگ وہاں مرتے رہینگے آپ یہاں نہیں بیٹھ سکتے، مظاہرین پارلیمنٹ ہاؤس میں نعرے بازی کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری، 25 ہزار سے زائد فلسطینی شہید

رپورٹس کے مطابق مزید یرغمالیوں کی رہائی کیلئے امریکہ، قطر اور مصر حماس کیساتھ ثالثی کی کوشش کر رہے ہیں مگر اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔

غزہ جنگ چوتھے مہینے میں داخل ہونے تک ہلاک ہونیوالے فلسطینیوں کی تعداد 25،000 ہزار سے زائد ہو چکی ہے اور صورتحال دن بدن کشیدہ ہوتی جا رہی ہے، اسرائیلی وزیر اعظم کی سخت گیر پالیسی کے باعث مفاہمت کی تمام کوششیں ناکام ہوتی جا رہی ہیں۔

اسرائیل میں بڑھتے اندرونی دباؤ کے باوجود مستقبل قریب میں ایسا نظر نہیں آتا کہ یرغمالیوں کی رہائی کا امکان ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top