جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

بھارت میں انتہاپسندوں کا حجاب پہنے بائیک پر گھومتی لڑکیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

11 فروری, 2022 15:55

نیو دہلی : ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں حجاب پہنے بائیک پر گھومتی چار لڑکیوں کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

بھارت میں مسلمانوں پر تنقید کرنے کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا جارہا ہے، کسی نہ کسی بہانے مسلمانوں کو پریشان کیا جاتا ہے۔

کرناٹک کا معاملہ چل ہی رہا ہے کہ اب بھارت کے سوشل میڈیا پر ریاست مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال میں حجاب پہنے بائیک پر گھومتی چار لڑکیوں کو انتہا؍پسندوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، جبکہ حکومت پر ان کے خلاف کارروائی کا دباؤ بھی ہے۔

ان لڑکیوں کی ویڈیو کسی انتہاپسند نے چلتے ہوئے بنائی اور سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردی، جس کے باعث اب یہ وائرل ہو رہی ہے۔

اسی معاملے پر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان گھمسان کی جنگ چھڑ گئی ہے، دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کے خلاف سخت تنقیدی بیان جاری کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : حجاب معاملہ ایک کالج سے بھارت بھر میں کیسے پھیلا، جانئے اس پورٹ میں

بی جے پی لیڈران کا کہنا ہے کہ لڑکیوں نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے، انہوں نے بغیر ہیلمٹ ایک ہی موٹر سائیکل پر چار لڑکیوں نے سفر کیا۔

کانگریس رہنماء عارف مسعود نے کہا کہ سب سے پہلے اپنی نظر کو ٹھیک کریں، انہیں بائیک پر لڑکیاں اور حجاب تو نظر آیا، لیکن یہ نظر نہیں آیا کہ بائیک پر بی جے پی کا ہی سلوگن اور جھنڈا تھا۔ بائک پر نمبر پلیٹ نہیں تھی بلکہ بی جے پی کے جھنڈے کا کلر لگایا گیا ہے، کہیں یہ پروپیگنڈا کے لیئے تو نہیں تیار کیا گیا۔

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ویڈیو سے یہ تو ظاہر نہیں ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو کب کی ہے، لیکن میری سب سے یہ اپیل ہے کہ جب حساس معاملہ کوئی آئے تو سوشل میڈیا پر اخلاقیات کا مظاہرہ کرنا چاہیئے اور سماج کے تمام طبقات کا خیال رکھنا چاہئے، سیاست نہیں کرنی چاہیئے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top