جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

چین میں زیادہ بچوں پر پابندی کے باعث بحران، ماہرین کا شرح پیدائش بڑھانے کا مطالبہ

04 مارچ, 2022 13:28

بیجنگ : چین کے فیصلہ ساز اور دیگر ماہرین بچوں کی پیدائش کے بحران پر پریشان ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کم شرح پیدائش کے باعث آبادی میں خطرناک حد تک کمی ہوتی جارہی ہے۔

چین کے سیاسی اشرافیہ کے معتدد نمائندوں نے ملک کے بگڑتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے مرکزی حکومت کو اپنی تجاویز دے دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چین کو اپنی خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق تمام پابندیاں ہٹانی چاہئیں اور کم شرح پیدائش کو بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔

چین کی جانب سے آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیئے لگائی گئی سخت پابندیوں کے باعث آبادی تیزی سے نیچے کی جانب جارہی ہے اور یہ سستی پالیسی سازوں کے لیے درد سر بن گئی۔ اب متعلقہ محمکوں نے بھی خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔

چین میں گزشتہ سال ماؤں نے تاریخی 10.62 ملین کم بچوں کو جنم دیا۔ 2020 سے 11.5 فیصد کی کمی کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی آبادی والے ملک کی مجموعی آبادی میں صرف 480,000 کا اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : جنگ یوکرین اور روس کی، نقصان امریکہ، یورپ اور بھارت کا، فاتح چین ہوگا

چین نے پچھلے سال اپنی متنازعہ خاندانی منصوبہ بندی کی پابندیوں میں مزید نرمی کرتے ہوئے جوڑوں کو تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دی۔ سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ تین بچوں کی پالیسی لوگوں کو یہ گمراہ کن تاثر دیتی ہے کہ چار بچے پیدا کرنے سے پالیسی کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

ڈیموگرافک ماہرین کا کہنا ہے کہ جن کے زیادہ بچے ہیں، وہ فی الحال اضافی فوائد حاصل نہیں کرسکتے۔ انہوں نے تجویز دی کہ خواتین کو زچگی کے دوران چھٹی دی جائے اور اس دوران ملازمت کرنے والی خواتین کو حکومت کی جانب سے مراعات دی جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کمپنیاں زچگی کی چھٹیوں کے اخراجات برداشت کرتی ہیں، تو وہ وسائل کی لاگت کو بچانے کے لیے خواتین کو ملازمت پر رکھنے سے دوری رکھیں گی۔ لہذا، ملازمت کی منڈی میں صنفی امتیاز کو ختم کرنے کے لیے زچگی کی چھٹی قومی بجٹ کی قیمت پر ہونی چاہیے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top