جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

کورونا ویکسین لگوائیں اور افواہوں سے دور رہیں

22 مئی, 2021 13:12

ہمارے ایک جاننے والے ہیں نام ان کا فراز (فرضی نام) ہے ، تقریباً 60 سال اُن کی عمرہے۔ کینسر جیسے موذی مرض کو کیموکی تکلیف سہنے کے بعد ہر ا چکیں ہیں۔بھرپور لائف جی رہے ہیں، کھانا پینا بھرپور ہے، 

بائیک گاڑی چلانی نہیں آتی توزیادہ تر وقت پیدل ہی گھومتے نظر آتے ہیں ۔

 

بہت فٹ فاٹ ہیں ، معاشی طور پر اتنے مستحکم نہیں ہے نہ علمی طور پر، لیکن سوشل میڈیا اور خبروں سے قریب ہیں۔ابھی چند دن پہلے انھوں نے کورونا ویکسین لگائی ہے اور ان کی دونوں ڈوز مکمل ہوگئی ہے۔

 

ماسک وہ ابھی بھی لگاتے ہیں ۔ میرےپوچھنے پر انھوں نے مجھے بتایا کہ ویکسین لگانے کے بعد مجھے ایسا کچھ محسوس نہیں ہوا اور نہ میری طبعیت میں کچھ خرابی ہوئی۔

 

مجھے بھی لوگوں نے بہت خوف دلایا تھا مگر میں نے کسی افواہ پر دھیان نہ دیا اور ویکسین لگوائی اور میرا فیصلہ بالکل صحیح ثابت ہوا اور پھر میری دیکھا دیکھی میرے ہم عمر دوستوں نے بھی ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا اور کچھ نے تو پہلی ڈوز لگوابھی لی۔

 

یہ پڑھیں : دو ملکوں کی کہانی ، ایک میں ویکسین کی کمی تو دوسرے میں اوکسیجن کی 

 

اس تحریر کے آغاز میں ویکسین کا تجربہ لکھنے کی سب سے بڑی وجہ لوگوں کے اعتماد کو بحال کرنا تھا۔ پاکستان میں  توہمات، وہمات، تاویلات، افواہوں کا ایک لامتناہی سلسلہ ہے جو دنیا کے ہر معاملے سے جڑجاتاہے۔اب کورونا تو ویسے بھی پوری دنیا کا ہی معاملہ ہے اور پاکستان میں بھی یہ سلسلہ ہے تو پاکستانی آخر کیوں پیچھے رہیں؟

 

افواہ تو اُڑانی تھی، جھوٹ تو پھیلانا تھا،فضول گوئی تو کرنی تھی اور پھر ایسی ایسی باتیں کی کہ آج تک بے شمار پاکستانی اس وائرس کو وائرس نہیں مغرب کی سازش سمجھتے ہیں اور اسی مغرب کی سازش جس نے خود اچھا خاصہ نقصان اس وباء کی وجہ سے اٹھایا ۔

 

کورونا کو آئے ہوئے تقریباً18 ، 19 مہینے سے زیادہ کا عرصہ ہوگیا ہے ۔اچھی بات یہ ہے کہ اس کے توڑ کے لئےکئی ملکوں نے ویکسین بھی بنالی ہے اور دنیا کے بیشتر ممالک میں کورونا سے بچاؤ کی ویکسینیشن لگانے کا سلسلہ بہت تیزی سے جاری ہے۔

 

 

افواہوں سے

 

ترقی یافتہ ملکوں میں ویکسینیشن کا سلسلہ بہت تیزی کے ساتھ جاری ہےاور بیشتر ترقی یافتہ ممالک کی آدھی آبادی کو ویکسین لگ چکی ہے۔ویکسینیشن کا یہ عمل پاکستان میں بھی تیزی کےساتھ جاری ہے۔

 

ایک طرف یہ عمل جاری ہے تو دوسری طرف فتنہ ساز پاکستانی اس عمل کے خلاف افواہیں بھی پھیلارہے ہیں اور طرح طرح کی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر پھیلارہے ہیں ۔ ان ویڈیوز سے کنفیوز پاکستانیوں میں مزید کنفیوزن پیدا ہورہی ہے اور ویکسینشن کے عمل سے ہچکچارہے ہیں۔

 

یہ پڑھیں : باربار کا لاک ڈاون یا پھر کورونا ویکسین 

پاکستانیوں سے اتنی گزارش ہے کہ اب تو ہوش کے ناخن لیجئے اور فتنہ گروں اور افواہ سازوں کی باتوں میں نہ آئے۔اگر ویکسین پر شک ہے تو کم سے کم ان لوگوں سےمشورہ لیجئے جو یہ ویکسینیشن کرواچکیں ہوں نہ کہ سوشل میڈیا کی ایک دو ویڈیو سےمرعوب ہوکر ویکسین کو دھتکار دیں۔

 

ویکسین میں چپ نہ ڈھونڈئیے اور میگنٹ نہ چپکائیں، ویسے بھی اگر مغرب والوں کو ہم میں چپ لگانا ہوگی تو اُن کے پاس بہت سے دوسرےآپشنز موجود ہیں۔

 

ویسے بھی ہم جو یہ اسمارٹ فون اسمارٹ بننے کے واسطے استعمال کرتے ہیں اس کا تمام ڈیٹا ریکارڈ ہوتا ہے اور مغرب کو جو معلوم کرنا ہوتاہے وہ لوگ باآسانی کرلیتے ہیں۔ یاد رکھئے یہ چپ، یہ میگنیٹ،یہ نامردی والی ویکسین افواہوں کو رد کردیجئے اورخاموشی سے جاکر بنا گھبراہٹ ویکسین لگوائیں ۔

 

کیونکہ یہ ویکسینشن کا عمل اب ضروری ہے ۔مستقبل میں یہ بہت سے مراحل میں کام آئے گا اور اگر نہ کروائی گئی تواس سے مشکلات بھی پیدا ہوگی۔ویکسین لگوالیجئے تاکہ خود اور آس پاس کے لوگ محفوظ ہو۔

 

 

افواہوں سے

 

ویکسینیشن کاعمل پورے پاکستان بالخوص کراچی میں تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ اس نظام کو چلانے والوں کو مشورہ یہ ہے کہ سب سے پہلے تو ان لوگوں کو ویکسین لگانی چاہیئے جن کی روزانہ کی پبلک ڈیلنگ ہے۔

 

جیسے بینک ملازمین ،دکاندار، ہوٹل کے ویٹرز، یعنی ہر اس شخص کو ویکسین سب سے پہلے لگنی چاہیئے جس کاروزانہ عوام کی بڑی تعداد سے واسطہ پڑتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس وباء سے محفوظ ہوجائے۔کورونا کی تباہ کاریاں جاری ہے ، جلد سے جلد ویکسین لگوائیں اور جب تک ویکسین نہیں لگتی اس وقت تک ماسک پہن لیجئے اور مل مل کے ہاتھ دھوتے جائیں۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

 

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top