جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

کمشنر راولپنڈی کا انتخابات میں دھاندلی کا اعتراف، مستعفی ہونے کا اعلان

17 فروری, 2024 13:56

کمشنر راولپنڈی نے عام انتخابات 2024 میں سنگین بے ضابطگیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انتخابی بے ضابطگیوں پر مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ ہم نے 8 فروری کی شب راولپنڈی سے 13 لوگوں کو جتوایا اور ہارے ہوئے اُمیدواروں کو پچاس پچاس ہزار کی لیڈ میں تبدیل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے راولپنڈی ڈویژن میں نا انصافی کی ہے جس کا اعتراف کرتا ہوں۔

لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ مجھے راولپنڈی کچہری چوک میں پھانسی دے دینی چاہیے، میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔

کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ میں خود کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، میرے ساتھ چیف الیکشن کمشنر اور دیگر کو بھی سزائیں دی جانی چاہیے۔

کمشنر راولپنڈی نے بتایا کہ ہم نے راولپنڈی ڈویژن کی تیرہ قومی اسمبلی کی سیٹوں پر ہارے ہوئے لوگوں کو جتوایا، اپنے ماتحت ریٹرننگ آفیسرز سے معذرت چاہتا ہوں۔

لیاقت علی چھٹہ نے بتایا کہ جب میں نے انہیں کہا آپ نے غلط کام کرنا ہے تو وہ بیچارے رُو رہے تھے۔

لیاقت علی چٹھہ نے انکشاف کیا کہ چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر دھاندلی کے اس جرم میں شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 70 ہزار لیڈ والے آزاد امیدواروں کو جعلی مہریں لگا کر ہرایا، معاملے کی ساری ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔

 یہ بھی پڑھیں: امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق کا استعفیٰ مسترد

کمشنر راولپنڈی نے مطالبہ کیا کہ مجھے پھانسی دی جائے، میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا ملنی چایئے، پاکستان توڑنے کے جرم میں شریکا نہیں ہوسکتا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے لیاقت علی چھٹہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ پریس کانفرنس کے بعد کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top