جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

چین کا پاکستان سے ایک اور ضرب عضب شروع کرنے کا مطالبہ

29 مئی, 2024 12:49

چین نے مبینہ طور پر پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سمیت دہشت گردوں کے خلاف ایک اور ضرب عضب شروع کرے تاکہ انہیں ہمیشہ کے لیے کچل دیا جائے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق چین نے پاکستان سے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر بنانے، آئی پی پیز کی ادائیگیوں کو کلیئر کرنے، ایم ایل ون مرحلہ وار آزمائشی بنیادوں پر شروع کرنے اور چینی مالیاتی اداروں کے خدشات کو دور کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

چین نے ان مطالبات سے وزیر اعظم شہباز شریف کے طے شدہ دورہ بیجنگ سے چند ہفتے قبل آگاہ کیا تھا، جس کا مقصد سی پیک کے دوسرے مرحلے، مالی سال 2024-25 کے بجٹ کی حمایت اور چین کو بجلی کے منصوبوں کے قرضوں کو ری شیڈول کرنے پر قائل کرنا ہے۔

حال ہی میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی نے چین کا سرکاری دورہ کیا جس میں انہوں نے نائب وزیر خارجہ سمیت چینی حکومت کے مختلف اعلیٰ حکام سے بات چیت کی۔

ذرائع کے مطابق ایم ایل ون منصوبے پر چین کے نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ نے سست پیش رفت کا ذکر کیا لیکن اس کی تزویراتی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ چین پائیدار کاروباری ماڈل پر پیش رفت کرنا چاہتا ہے۔

اس کی بنیادی وجہ اس منصوبے کے زیادہ مالی اخراجات کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مجموعی قرضوں کی پروفائل اور آئی ایم ایف کی شرائط تھیں کہ چینی مالیاتی ادارے اب بھی منصوبے کے تکنیکی مطالعہ کا جائزہ لے رہے تھے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایک طریقہ یہ ہے کہ اس منصوبے کو آزمائشی بنیادوں پر مرحلہ وار طریقے سے نافذ کیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان پر چینی آئی پی پیز کا 500 ارب روپے واجب الادا ہے،  وزیر اعظم شہباز شریف پہلے ہی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو ہدایت کر چکے ہیں کہ وہ ان بھاری واجبات کی ادائیگی کا حل تلاش کریں۔

سیکیورٹی کے حوالے سے سن ویڈونگ نے ٹی ٹی پی، مجید برج، بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد قوتوں کے خلاف ایک اور ضرب عضب کی ضرورت پر زور دیا تاکہ انہیں ہمیشہ کے لیے کچل دیا جائے۔

چین کی جانب سے یہ مطالبہ بشام میں خودکش حملے میں اپنے شہریوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔ حکومت نے حملے میں جاں بحق ہونے والے چینی شہریوں کے ورثاء کو 2.58 ملین ڈالر کا معاوضہ ادا کرنا ہے۔

حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس نے آپریشن میں شامل تقریبا ایک درجن دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top