جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

سیاہ فام کالجوں اور عبادگاہوں کو بم کی دھمکی، چھ مشکوک بچوں سے تحقیقات

03 فروری, 2022 11:55

واشنگٹن : امریکی سیکورٹی حکام سیاہ فام کالجوں اور عبادگاہوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیوں میں مبینہ طور پر ملوث چھ بچوں سے تحقیقات کر رہے ہیں۔

امریکہ میں نامعلوم افراد کی جانب سے ایک درجن سے زیادہ سیاہ فام یونیورسٹیوں اور عبادت گاہوں کو بم سے نشانہ بنانے کی جھوٹی فون کالز کی گئیں ہیں، جس میں چھ بچوں پر شک کیا جارہا ہے۔

ان بچوں نے اپنی شناخت چھپانے کے لیئے جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا ہے۔ ایف بی آئی ان واقعات کی تفتیش نسلی طور پر نفرت انگیز جرائم کے طور پر کر رہی ہے۔ سیکورٹی حکام کو کسی بھی جگہ سے کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں ملا۔

ایف بی آئی حکام کے مطابق اعلیٰ ترین سطح پر تحقیقات کی جاہی ہیں، جس میں ایف بی آئی کے 20 سے زیادہ فیلڈ دفاتر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کے ایک کالج میں فائرنگ، دو افسران ہلاک

ایف بی آئی کے بیان میں کہا گیا اگرچہ اس وقت کسی بھی جگہ سے کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں ملا ہے، لیکن ایف بی آئی تمام خطرات کو انتہائی سنجیدگی کے ساتھ لیتی ہے، اور ہم ان خطرات کی مکمل اور جارحانہ تحقیقات کے لیے پرعزم ہیں۔

ایف بی آئی کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دھمکیوں کی تحقیقات نسلی یا نسلی طور پر پرتشدد انتہا پسندی اور نفرت انگیز جرائم کے طور پر کی جا رہی ہیں۔

خیال رہے کہ ایک درجن سے زیادہ تاریخی طور پر سیاہ فام کالجوں اور یونیورسٹیوں کو یکم فروری کو دھمکی آمیز کالیں موصول ہوئیں۔

2022 کے آغاز سے درجنوں کیمپس اور عبادت گاہیں، بشمول سیاہ فاموں سے وابستہ گرجا گھروں اور یہودی عبادت گاہوں کو، اسی طرح کی کالیں موصول ہوئی ہیں۔

جن یونیورسٹیوں کو دھمکی آمیز کالیں موصول ہوئیں انہیں دروازے بند کرنے اور پناہ گاہوں میں الرٹ بھیجنے پر مجبور کیا گیا۔ بہت سے لوگ آن لائن سیکھنے کی طرف چلے گئے،

مقامی پولیس چیف کے مطابق، ڈیٹونا بیچ میں، کال کرنے والے نے دعویٰ کیا کہ وہ نیو نازی گروپ ایٹم وافن ڈویژن سے وابستہ ہے اور اس نے بم کی دھمکی کے علاوہ فائرنگ کرنے کی دھمکی بھی دی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top