جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف کی ضمانت میں 26 اکتوبر تک توسیع کردی گئی

24 اکتوبر, 2023 17:59

اسلام آباد: ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اپیلیں بحال کرنے کی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کردیا۔

نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کی درخواستوں پر چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب پر مشتمل خصوصی بینچ نے سماعت کی۔

دوران سماعت وکیل اعظم نذیر تارڑ روسٹرم پر آئے اور کہا کہ آسان الفاظ میں یہ اپیلیں بحال کرنے کی درخواستیں ہیں۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی ہمیں اس پر نوٹس جاری کر کے نیب کو سننا ہے، اس پر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میں آپ کو دلائل دےکر مطمئن کروں گا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ جب ڈیکلریشن اس قسم کا دیا جائے تو کیا وہ پھر کہہ سکتا ہیں اپیلیں بحال کریں ؟ نواز شریف نے جیسٹیفائی کرنا ہے کہ کیوں وہ اشتہاری ہوئے؟ وہ عدالت کیوں پیش نہیں ہوتے رہے؟ ایک بات کلیئر کردوں آپ لا کے مطابق جائیں گے۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ نواز شریف جان بوجھ کر غیر حاضر نہیں رہے، نواز شریف عدالت کی اجازت سے بیرون ملک گئے، ہم عدالت میں میڈیکل رپورٹس پیش کرتے رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نوازشریف کی کسٹڈی اس عدالت کے تحت تھی آپ دوسری عدالت چلے گئے۔

اس پر وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ دوسری عدالت سے ریلیف سے متعلق ہم نے اس عدالت کو آگاہ کیا تھا، آئین کے آرٹیکل 10 اے سے پہلے کی صورت حال مختلف تھی۔

یہ بھی پڑھیں:  توشہ خانہ ریفرنس : احتساب عدالت نے نوازشریف کے دائمی وارنٹ منسوخ کردیے

چیف جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 10 اے میں حیات بخش کیس کا فیصلہ بھی ہے، اپیلوں کی بحالی روٹین کا معاملہ نہیں، آپ کو مطمئن کرنا ہے کہ آپ عدالت سے غیرحاضرکیوں رہے؟

وکیل اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیا کہ نیب کورٹ نے اشتہاری کا اسٹیٹس ختم کردیا ، نواز شریف نے اس تمام وقت کے دوران بہت سی مشکلات دیکھی ہیں، ان کی والدہ اور اہلیہ کی وفات اس دوران ہوئی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ تمام الزام عدالتوں پر ڈال دیا جاتا ہے، نیب کا کنڈکٹ تو دیکھیں، چیئرمین نیب سےہدایات لےلیں کہ عدالت کاوقت کیوں ضائع کررہےہیں؟

چیف جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ کہ نیب اگرسمجھتاہے کہ ریفرنسز غلط دائر ہوئے تو وہ واپس لے لیں، اگر ریفرنسز واپس لینے ہوں تو کیسے لیے جا سکتے ہیں؟

اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیا کہ ہائے کیا زود پشیماں کا پشیماں ہونا، ایسا نہ کریں، نواز شریف پر بہت سے الزامات لگائے گئے، نواز شریف کو عدلیہ اور آئین سرخرو کریں گے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ نیب جب کسی چیزکی مخالفت ہی نہیں کررہا تو پھراپیلیں کیسی؟ چیئرمین نیب سے ہدایات لے کر ہمیں بتائیں، ہمیں واضح بتادیں تاکہ ہم فیصلہ دے کر کوئی اور کام کریں۔

چیف جسٹس اسلام آباد نے پراسیکیوٹر جنرل نیب سے سوال کیا کہ پھر پوچھ رہے ہیں کیانیب نوازشریف کو گرفتار کرنا چاہتا ہے؟ اس پر پراسیکیوٹر جنرل نیب نے جواب دیا کہ نہیں، ہم نوازشریف کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے۔

چیف جسٹس نے پھر استفسار کیا کہ کیا نیب کو نوازشریف کی حفاظتی ضمانت میں توسیع پر کوئی اعتراض ہے؟ تو پراسیکیوٹر جنرل نیب نے جواب میں کہا کہ نہیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

عدالت نے نواز شریف کی حفاظتی ضمانت میں 26 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کردیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top