جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ایران میں قید گزارنے والے سابق امریکی فوجی نے ایرانی حکومت کیخلاف مقدمہ دائر کردیا

18 مارچ, 2022 13:29

واشنگٹن : ایران میں قید امریکی بحریہ کے سابق فوجی نے تشدد کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک بلین ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

ایران کی قید سے دو سال بعد رہائی پانے والی ایک امریکہ بحریہ کے سابق فوجی مائیکل وائٹ نے واشنگٹن ڈی سی کی وفاقی عدالت میں ایرانی حکومت کے خلاف ایک بلین ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔

اہلکار کی جانب سے مقدمے میں اپنے خلاف ہونے والی مبینہ طویل اور مسلسل بدسلوکی کے بارے میں تفصیل سے بیان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں قید کے دوران مارا پیٹا گیا، گھونسے مارے گئے، پاؤں پر کوڑے مارے گئے، کھانے پینے سے محروم رکھا گیا، اور جھوٹا اعتراف کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا کہ امریکی حکومت کے لیے جاسوس تھا۔

وائٹ نے کہا کہ تقریباً دو سال تک اس صدمے کو برداشت کیا، یہ کبھی نہیں معلوم تھا کہ کب رہا کیا جائے گا اور اپنے خاندان سے دوبارہ کب ملایا جائے گا، بار بار وعدہ کیا گیا کہ حالات جلد بہتر ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کی جیل سے رہائی کے بعد دو ایرانی نژاد برطانوی شہری برطانیہ پہنچ گئے

مقدمے میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ وائٹ کی قید ایران کی طرف سے ٹرمپ انتظامیہ سے مراعات حاصل کرنے اور 2018 میں ایران کے امریکی سفارت کاروں کے ساتھ تاریخی جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد "سفارت کاری کے لیے اضافی فائدہ اٹھانے” کی کوشش تھی۔

اگر ایران الزامات کا جواب نہیں دیتا ہے تو مدعی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کے متاثرین کے لیے قائم کیے گئے فنڈ سے ہرجانہ حاصل کرنے کا اہل بن جائے گا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top