جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

سول نافرمانی تحریک؛ شیخ حسینہ نے اپنے ہی طلبا کو ‘دہشتگرد’ قرار دیدیا

04 اگست, 2024 20:00

بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنی حکومت کیخلاف مظاہرے کرنے والے طلبا کو دہشت گرد قرار دیکر کچل دینے کی دھمکی دیدی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش میں طلبا نے سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کردیا اور اس دوران پرتشدد مظاہروں میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے سڑکوں پر پُرتشدد مظاہرے کرنے والے طلبا نہیں بلکہ دہشت گرد قرار دیکر اپیل کی ہے کہ میرے ہم وطن انہیں کچل دیں گے۔

حسینہ واجد نے مزید کہا کہ ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کے نام پر تھانوں پر حملے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور بے امنی پھیلانے والے ملک کے استحکام اور ترقی کے دشمن ہیں۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں طلبا کا احتجاج ‘سول نافرمانی کی تحریک’ میں بدل گیا

دوسری جانب بنگلادیشی طلبہ اپنے مطالبات کی عدم منظوری پر ایک بار پھر سڑکوں پر مظاہرے شروع کردیئے ہیں جس کے باعث ہنگامی صورتحال ہے جبکہ متعدد علاقوں میں حکومتی حامیوں اور طلبا کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔

بنگلادیشی میڈیا کے مطابق حکومت نے شام 6 بجے کے بعد غیرمعینہ مدت تک کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں سنگین حالات خراب ہونے پر فوج نے کنٹرول سنبھال لیا

واضح رہے کہ سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز اُس وقت ہوا جب حکومت نے کوٹا سسٹم کے خلاف مظاہروں کے دوران گرفتار ہونے والے طلبا کو رہا کرنے سے انکار کردیا گیا جبکہ ایک طلبا تنظیم پر بھی پابندی عائد کی گئی۔

بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دیے جانے کے خلاف گزشتہ ماہ کئی روز تک مظاہرے ہوئے تھے جن میں 200 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد سپریم کورٹ نے کوٹہ سسٹم کو ختم کردیا تھا مگر طلبہ اپنے ساتھیوں کو انصاف ملنے تک احتجاج جاری رکھنے اور سول نافرمانی کی کال دے چکے ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top