جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

امریکی سیکرٹ سروس کا ٹرمپ کے تحفظ میں ناکامی کا اعتراف

23 جولائی, 2024 12:34

امریکی سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کو روکنے میں ایجنسی کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔

ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے نگرانی اور احتساب کے سامنے بیان دیتے ہوئے چیٹل نے کہا کہ ‘ہم ناکام رہے’ اور بٹلر، پنسلوانیا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ہونے والی سیکیورٹی خلاف ورزی کی مکمل ذمہ داری قبول کی۔

سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر نے کہا کہ 13 جولائی کو پیش آنے والے اس واقعے کو صدر اور سابق صدور کے تحفظ کی ذمہ داری سونپی گئی ایجنسی کیلئے کئی دہائیوں میں سب سے بڑی ناکامی سمجھی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر خطاب کے دوران قاتلانہ حملہ

خیال رہے کہ اس قتل کی کوشش کے نتیجے میں ٹرمپ کے کان میں چوٹ لگی، ریلی میں شریک ایک شخص اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ حملہ آور کی شناخت نرسنگ ہوم کے 20 سالہ معاون تھامس کروکس کے طور پر ہوئی ہے جسے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے موقع پر ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن اور سینیٹ کے اقلیتی رہنما مچ میک کونل سمیت ریپبلکن رہنماؤں نے سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔

سماعت کے دوران نمائندہ جیمز کومر (آر-کے وائی) نے بھی ان جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیٹل کی قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ  سیکرٹ سروس کے پاس ہزاروں ملازمین ہیں اور ایک اہم بجٹ ہے لیکن اب یہ نااہلی کا چہرہ بن چکا ہے۔

اپنے دفاع میں چیٹل نے ٹرمپ کیلئے کیے گئے وسیع تر حفاظتی اقدامات کی تفصیل بیان کرتے ہوئے ایجنسی کے مشن کی غیر جانبدارانہ نوعیت پر زور دیا۔ ہمارا مشن سیاسی نہیں ہے یہ واقعی زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔

ڈائریکٹر چیٹل نے سیکرٹ سروس کو درپیش وسائل کے دباؤ پر بھی روشنی ڈالی اور پٹسبرگ میں ایک حریف مہم کے پروگرام جس میں جل بائیڈن نے شرکت کی اور واشنگٹن میں نیٹو سربراہ اجلاس جیسی ذمہ داریوں کا ذکر کیا جس نے عملے کی کمی میں کردار ادا کیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top