جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

یومِ شہدائے کشمیر کے موقع پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال

13 جولائی, 2024 14:17

پاکستان، مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں آج یوم شہدائے کشمیر انتہائی احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔

یوم شہدائے کشمیر پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں آج مکمل ہڑتال ہے، مقبوضہ وادی فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کر رہی ہے جب کہ سڑکیں سنسان اور تمام صنعتی و کاروباری مراکز بند ہیں۔

مقبوضہ وادی میں سکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں، سری نگر سمیت مقبوضہ کشمیر کے دیگر شہروں میں جگہ جگہ اسنیپ چیکنگ کے بہانے شہریوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔

ہڑتال کی کال کُل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے دی گئی تھی، آزاد کشمیر، پاکستان اور دوسرے بہت سے ممالک میں آباد کشمیری بھی آج یوم شہدائے کشمیر منارہے ہیں۔

اس موقع پر مختلف مقامات پر بھارتی دہشت گردی کے خلاف اور کشمیر عوام کی قربانیوں کے حق میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں اور کانفرنسیں بھی منعقد کی جارہی ہیں۔

ان کانفرنسوں اور سیمینارز میں مقررین جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے جان دینے والوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری تحریکِ آزادی کے مختلف پہلوؤں پر بھی روشنی ڈال رہے ہیں۔

اس کے علاوہ مقبوضہ وادی میں کشیدگی کے باوجود دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ظلم و ستم کے خلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

شہدائے کشمیر کیوں منایا جاتا ہے؟

13 جولائی 1931 کے ان واقعات کی یاد میں یوم شہدائے کشمیر منایا جا رہا ہے جب سرینگر میں ڈوگرہ فورسز کے ہاتھوں 22 کشمیری مسلمان شہید ہوئے تھے، 93 سال سے یہ دن شہدائے کشمیر کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

یہ واقعہ عبدالقدیر خان کے خلاف ریاستی مقدمے کے خلاف جیل کے باہر احتجاج کے دوران پیش آیا۔ جب مظاہرین میں سے ایک شخص نے اذان دینا شروع کی تو تو پولیس نے فائرنگ کرکے انہیں شہید کردیا۔

جیسے ہی دوسرے لوگ کال جاری رکھنے کے لیے آگے بڑھے، انہیں بھی گولی مار دی گئی۔ اس کے نتیجے میں ہونے والے تشدد کے نتیجے میں 22 افراد شہید جب کہ 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

شہدا کو خواجہ بہاؤالدین نقشبندی کے مزار کے قریب سپرد خاک کیا گیا جو اب شہداء قبرستان کے نام سے جانا جاتا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top