جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

حادثے میں شہید ایرانی صدر سمیت دیگر حکام کی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی

21 مئی, 2024 09:30

گزشتہ روز ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان سمیت دیگر حکام کی نمازجنازہ آج تبریز میں ادا کی جائے گی۔

ایرانی میڈیا کے مطابق مشہد اور قم سمیت مختلف شہروں میں ابراہیم رئیسی کی وفات پرشہری غمزدہ ہیں، ایران میں قومی سانحے پرآج سے پانچ روزہ یوم سوگ منایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں :ایرانی آرمی چیف کا ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کا حکم

ایرانی میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ایرانی صدر اور دیگر کی میتیں تبریز پہنچادی گئیں جہاں سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر شہیدوں کی میتوں کو تہران لے جایا جائے گا۔

تدفین کو کئی مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلی تقریب آج شمال مغربی شہر تبریز میں مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوئی۔

رسومات شیڈول کے مطابق شہداء کی نمازجنازہ کل تہران میں ادا کی جائے گی، سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای تہران میں نماز جنازہ پڑھائیں گے۔

صدر ابراہیم رئیسی کو جمعہ کو مشہد میں سپردخاک کیا جائے گا، آیت اللہ آل ہاشم کی تدفین جمعہ کو تبریز میں کی جائے گی جبکہ مشرقی آذربائیجان کے گورنر کی تدفین مراغہ شہر میں کی جائے گی۔

ایرانی حکام کے مطابق آخری رسومات کے سلسلے میں ایران میں تعزیتی اجتماعات جاری ہیں ، تہران،نجف، تبریز ودیگر شہروں میں سوگوار بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ان اجتماعات کی چند تصاویر یہاں شیئر کی جارہی ہیں۔

جمعرات کی صبح رئیسی کے جسد خاکی کو جنوبی خراسان صوبے کے دارالحکومت برجند منتقل کیا جائے گا اور پھر مشہد منتقل کیا جائے گا جہاں انہیں جمعرات کی شام آٹھویں امام رضا کے مزار پر سپرد خاک کیا جائے گا۔

دوسری جانب نائب صدر محمد مخبر نے صدارتی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں جبکہ ایران کے ایٹمی مذاکرات کار علی باقری‌ کنی کو قائم مقام وزیر خارجہ مقرر کردیا گیا ہے۔

قائم مقام صدر آئندہ 50 روز میں صدارتی الیکشن کرائے جائیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت دیگر حکام ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہوگئے تھے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے ایرانی میڈیا ’مہر‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہوگئے ہیں۔

ایرانی صدر کے ہمراہ شہید ہونے والوں میں تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ آل ہاشم، وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، صوبہ مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی بھی شامل ہیں۔

This picture was taken moments before the cash
ایرانی صدر کی حادثے سے قبل ہیلی کاپٹر میں لی گئی تصویر

رائٹرز کے مطابق سینئر ایرانی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’صدر ابراہیم رئیسی‘، وزیر خارجہ اور ہیلی کاپٹر میں سوار تمام مسافر حادثے میں شہید ہو گئے ہیں۔

ایرانی میڈیا نے ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی سمیت سوار 9 اہم افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

 

ایرانی خبر رساں ادارے تہران ٹائمز کا بتانا ہےکہ ہیلی کاپٹر حادثہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور پیش آیا جس میں  گورنر تبریز بھی شہید ہوئے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد شہید ہوگئے ہیں جب کہ ہیلی کاپٹر حادثہ تبریز سے 100کلو میٹر دور پیش آیا۔

مزید پڑھیں:ایرانی صدر کو لے جانیوالے ہیلی کاپٹر کو حادثہ

ایرانی صدر اور وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید

ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرلیا گیا ہے۔ ریسکیو ٹیمیں ملبے کے مقام تک پہنچ گئیں۔

ایرانی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ ملبے کے مقام سے زندگی کے کوئی آثار نہیں ملے، جائے حادثہ سے کوئی لاش بھی نہیں ملی ہے۔

 

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ایک ہیلی کاپٹر کو اتوار کے روز ملک کے شمال مغربی علاقے کے دورے کے دوران "مشکل لینڈنگ” کرنا پڑا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ علاقے میں شدید دھند کے نتیجے میں پیش آیا جس کی وجہ سے امدادی ٹیموں کے لیے حالات مشکل ہو رہے ہیں۔

ہیلی کاپٹر سنگن نامی تانبے کی کان کے قریب گر کر تباہ ہوا۔ یہ ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں جولفا اور ورزقان کے درمیان واقع ہے اور یہ تبریز شہر سے تقریبا 70 کلومیٹر (43 میل) سے 100 کلومیٹر (62 میل) کے درمیان ہے، جو ایران کے سب سے بڑے شہروں میں سے ایک ہے اور وہ شہر بھی جس کی طرف ایران کے صدر اور وزیر خارجہ جا رہے تھے۔

اتوار کی سہ پہر سے 40 الگ الگ امدادی ٹیمیں جنگلاتی اور پہاڑی علاقوں میں روانہ کی گئی ہیں۔

سخت موسم نے اس علاقے کو صرف زمینی ٹیموں کے ذریعہ قابل رسائی بنا دیا ہے ، کیونکہ ہوائی رسائی ممکن نہیں ہے، پہاڑی علاقوں اور قدرتی رکاوٹوں نے صدر کے قافلے کے ساتھ رابطے کو تقریبا ناممکن بنا دیا۔

ایران کے سرکاری میڈیا نے حادثے کا سبب ہیلی کاپٹر میں تکنیکی خرابی کو قراردیتے ہوئے بتایا کہ جنگل اور پہاڑی علاقے میں ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایرانی ڈرونزنے تلاش کیا تھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top