جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری متوقع مگر سیاسی خطرات بدستور زیادہ ہیں، موڈیز

27 فروری, 2024 17:08

عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس (موڈیز) نے کہا ہے کہ اگر حکومت کی لیکویڈیٹی و بیرونی خطرات میں مادی اور غیر معمولی کمی واقع ہوتی ہے تو پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کا امکان ہے۔

ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو مستحکم نقطہ نظر کے ساتھ سی اے اے 3 پر برقرار رکھا ہے۔

موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کا کریڈٹ پروفائل حکومت کی بہت زیادہ لیکویڈیٹی اور بیرونی خطرات کی عکاسی کرتا ہے، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی انتہائی کم سطح درمیانی مدت میں بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے درکار سطح سے بہت کم ہے۔

موڈیز نے کہا کہ ملک کی بہت کمزور مالی طاقت اور بڑھتے ہوئے سیاسی خطرات بھی اس کے کریڈٹ پروفائل کو متاثر کرتے ہیں۔

کریڈٹ ایجنسی کے مطابق پاکستان کی حکومت کی لیکویڈیٹی اور بیرونی خطرات بہت زیادہ ہیں، اگرچہ نگران حکومت نے گزشتہ چند ماہ میں معاشی استحکام برقرار رکھا اور کچھ اصلاحات کیں جس سے آئی ایم ایف اور دیگر طرفہ شراکت داروں سے فنانسنگ کا راستہ کھولا گیا جب کہ اس کے نتیجے میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی معمولی اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان جون 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لیے بیرونی قرضوں کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے گا، لیکن اپریل 2024 میں آئی ایم ایف کے موجودہ اسٹینڈ بائی انتظامات کے ختم ہونے کے بعد اپنی بہت زیادہ بیرونی فنانسنگ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خودمختار ممالک کے فنانسنگ ذرائع کے بارے میں محدود معلومات موجود ہیں۔

موڈیز نے کہا کہ مستحکم نقطہ نظر اس کے اس تخمینے کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان کو جن دباؤ کا سامنا ہے وہ سی اے اے 3 کی درجہ بندی کی سطح سے مطابقت رکھتے ہیں۔

کریڈٹ ایجنسی نے کہا کہ آئی ایم ایف اور دیگر شراکت داروں کی جانب سے فنڈنگ میں تاخیر کی صورت میں مادی ڈیفالٹ کے خطرات بھی بڑھ سکتے ہیں جب کہ سماجی دباؤ اور گورننس میں کمزوریاں بھی مستقبل میں آئی ایم ایف فنڈنگ کے معیار کو پورا کرنے میں چیلنجز پیدا کر سکتی ہیں۔

درجہ بندی بہتر ہوسکتی ہے

موڈیز کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان کی حکومت کی لیکویڈیٹی اور بیرونی خطرات میں مادی اور غیر معمولی طور پر کمی واقع ہوتی ہے تو ملک کی درجہ بندی میں اضافے کا امکان ہے۔

یہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں پائیدار اضافے کے ساتھ آ سکتا ہے۔ قرضوں کی استطاعت میں بامعنی بہتری کی نشاندہی کرتے ہوئے محصولات میں اضافے کے اقدامات سمیت مالی استحکام کی بحالی بھی کریڈٹ مثبت ہوگی۔

دوسری جانب اگر پاکستان نجی شعبے کے قرض دہندگان کو قرض وں کی ادائیگی میں ناکام رہا اور کسی بھی تنظیم نو کے نتیجے میں قرض دہندگان کو ہونے والے ممکنہ نقصانات سی اے اے 3 ریٹنگ سے زیادہ تھے تو ریٹنگ کو کم کیا جائے گا۔

آئی ایم ایف کے نئے معاہدے پر غیر یقینی صورتحال

دریں اثناء موڈیز نے متنبہ کیا کہ یہ انتہائی غیر یقینی ہے کہ آیا پاکستان کی نو منتخب حکومت اپریل میں جاری پروگرام کی میعاد ختم ہونے کے فوری  بعد نئے پروگرام کے لیے فوری طور پر آئی ایم ایف سے بات چیت کر سکے گی یا نہیں۔

انتہائی متنازعہ عام انتخابات کے بعد پاکستان کے لیے سیاسی خطرات بہت زیادہ ہیں

بیان میں کہا گیا کہ 8 فروری 2024 کو ہونے والے انتہائی متنازعہ عام انتخابات کے بعد پاکستان کے لیے سیاسی خطرات بہت زیادہ ہیں۔

موڈیز  نے کہا کہ آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام کی مدت اپریل میں ختم ہونے کے بعد پاکستان کی نئی مخلوط حکومت کی آئی ایم ایف سے فوری طور پر مذاکرات کرنے کی خواہش اور صلاحیت کے بارے میں بہت زیادہ غیر یقینی صورتحال ہے۔

کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کا مزید کہنا تھا کہ آنے والی مخلوط حکومت کا انتخابی مینڈیٹ مشکل اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لئے مضبوط نہیں ہوسکتا، جب تک کسی نئے پروگرام پر اتفاق نہیں ہو جاتا، پاکستان کی دیگر دوطرفہ اور کثیر الجہتی شراکت داروں سے قرضے حاصل کرنے کی صلاحیت شدید طور پر محدود رہے گی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top