جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

نئی دہلی میں رات گئے 600 سال پرانی مسجد شہید، متعدد قبروں کی بے حرمتی

01 فروری, 2024 19:48

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں واقع صدیوں پرانی ایک مسجد کو رات گئے بغیر کسی نوٹس کے بلڈوزر کے ذریعے شہید کردیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عمارت کی مینیجنگ کمیٹی کے ایک رکن نے بتایا کہ جنگلات کے ریزرو سے غیر قانونی ڈھانچے کو ہٹانے کی مہم کے دوران بلڈوزر نے ایک مسجد کو بھی منہدم کر دیا ہے۔

یہ انہدام بھارت میں ایک ایسے حساس وقت میں کیا گیا ہے جب بھارتی انتہا پسند کارکنان کئی اہم مساجد کو ہندو مندروں میں تبدیل کرنے کی اپنی طویل مہم میں حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

نئی دہلی کی مسجد اخونجی کے نگرانوں کا کہنا ہے کہ یہ تقریبا 600 سال پرانی ہے جو کہ ایک اسلامی بورڈنگ اسکول میں زیر تعلیم 22 طالب علموں کا گھر بھی  تھا۔

اے ایف پی کے مطابق مسجد کی منیجنگ کمیٹی کے رکن محمد طٖر نے کاہا کہ نئی دہلی کے علاقے مہرولی میں واقع مسجد کو شہید کرنے سے قبل انہیں کوئی پیشگی نوٹس بھی موصول نہیں ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مسجد کے احاطے میں بہت سی قبروں کی بھی بے حرمتی کی گئی اور کسی کو بھی مسجد کے اندر سے قرآن یا دیگر مواد کے نسخے نکالنے کی اجازت نہیں تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 

بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا قیام، امریکا کا ردعمل سامنے آگیا

بھارتی عدالت نے ایک اور مسجد میں ہندوؤں کو عبادت کرنے کی اجازت دیدی

محمد طٖر کا کہنا تھا کہ ہمارے بہت سے معزز شخصیات اور میرے اپنے آباؤ اجداد وہاں دفن تھے تاہم مسجد کو شہید کرنے کے بعد ان قبروں کا بھی کوئی سراغ نہیں مل سکا جب کہ مسجد اور قبروں کا ملبہ ہٹا کر کہیں اور پھینک دیا گیا ہے۔

ایف پی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی مسجد کے انہدام کی ذمہ دار ہے جس نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

پولیس کی بھاری نفری نے جمعرات کو میدان کے باہر سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں اور جائے وقوعہ تک رسائی سے انکار کر دیا تھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top