جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

بھارتی عدالت نے ایک اور مسجد میں ہندوؤں کو عبادت کرنے کی اجازت دیدی

31 جنوری, 2024 18:38

بھارتی عدالت نے تاریخی مسجد میں ہندوؤں کو عبادت کرنے کی اجازت دیدی، بنارس کی گیانواپی مسجد ان ہزاروں مساجد میں سے ہے جن پر ہندو انتہاپسندوں نے دعویٰ کر رکھا ہے۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وارنسی کی عدالت نے ایک ہندو کی درخواست پر فیصلہ سنایا جس نے دعوی کیا تھا یہ یہ گیانواپی مسجد، شیو دیوتا کا مندر تباہ کر کے قائم کی گئی تھی، گیانواپی مسجد دریائے گنگا کے کنارے 17ویں صدی میں تعمیر کی گئی تھی اور تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔

یہ مقدمہ ہندو پنڈت سومناتھ ویاس کی جانب سے 1990 میں قائم کیا گیا تھا، گیانواپی مسجد کمیتی کی جانب سے فیصلے کو چیلنج کرنیکا اعلان کیا گیا ہے۔

گیانواپی مسجد بنارس کے مشہور کاشی وشواناتھ مندر کے قریب واقع ہے، عدالتی فیصلے میں ضلعی حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ ہندو عبادت گزاروں کی سہولت کے لیے "اگلے سات دنوں کے اندر مناسب انتظامات کریں”۔

یہ فیصلہ گیانواپی طویل عرصے سے جاری مقدمے کے بعد جاری کیا گیا ہے، بھارت کے محکمہ آثار قدیمہ کی رپورٹ نے تصید کی تھی کہ یہ کبھی مندر رہا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا قیام، امریکا کا ردعمل سامنے آگیا

گزشتہ ہفتے ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا افتتاح کیا گیا ہے، وزیر اعظم نریندر مودی نے رام مندر کا افتتاح کرتے ہوئے اسے ہندوئوں کیلئے ایک نیا دور قرار دیا تھا، بابری مسجد کو رام جنم بھومی قرار دیکر 1991 میں ڈھا دیا گیا تھا۔ بھارتی سپریم کورٹ میں جاری مقدمے میں بابری مسجد کی جگہ مندر بنانے کی اجازت دی تھی۔

ایودھیا میں رام ند شری رام جنم بھومی تیرتھ کھیتر کے چیف پجاری آچاریہ ستیندر داس نے وارانسی کی ضلعی عدالت کے حکم پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا سچ سامنے آ گیا، ایک اور غلط کو ٹھیک کر دیا گیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں مسلمان ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ ہندوتوا ایجنڈے کے تحت بھارت کو صرف ہندوئوں کا دیش بنانے کی تحریک کے تحت مختلف شہروں میں ہر طبقے کے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے پورے ملک میں 3000 ہزار مساجد کی فہرست بنا رکھی ہے جن کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ تمام مساجد، ہندو مندروں کو گرا کر تعمیر کی گئی تھیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top