جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

دبئی کی پراپرٹی خریدنے میں پاکستانی 7ویں نمبر پر

24 جنوری, 2024 12:52

گزشتہ سال دبئی میں جائیداد خریدنے میں 52 فیصد اضافہ دیکھا گیا، مجموعی طور پر 322 ملین درہم کی پراپرٹی خریدی گئی، پاکستانی دبئی میں جائیداد خریدنے والی فہرست میں ساتویں نمبر پر ہیں۔

امارات میں قائم پراپرٹی کنسلٹنسی بیٹر ہومز کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی 2023 میں دبئی رئیل اسٹیٹ کے سب سے زیادہ خریدار کے طور پر ابھرے ہیں، جبکہ پاکستانی ساتویں نمبر پر رہے اور گزشتہ سال کی خریداری کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

ہندوستان اور برطانیہ کے خریداروں نے سب سے زیادہ لین دین کیا، روسیوں کے ساتھ جو پچھلے سال اس فہرست میں سرفہرست تھے اور تیسرے سب سے بڑے خریداروں کے طور پر درجہ بندی کی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان سے خریداروں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس کی درجہ بندی 7ویں بڑی ہے ،مصر، لبنان اور ترکی، جو کہ عالمی محفوظ پناہ گاہ کے طور پر دبئی کے مسلسل کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ڈبلیو اے ایم کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، دبئی کی جی ڈی پی جنوری اور ستمبر 2023 کے درمیان 3.3 فیصد بڑھی۔

ان نو مہینوں کے دوران، رہائش اور خوراک کی خدمات میں 11.1 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کی خدمات میں 10.9 فیصد اضافہ ہوا، اور معلومات اور مواصلات کے شعبے میں 4.4 فیصد اضافہ ہوا۔

اس سے قبل پراپرٹی مانیٹر کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ نے ستمبر 2014 میں قائم کردہ سابقہ ریکارڈ کو عبور کرتے ہوئے نومبر 2023 میں بھی نئی بلندیوں کو چھوا۔ دبئی میں 25 ملین ڈالر سے زیادہ کے گھروں کی فروخت دوگنی ہو گئی، جوانتہائی لگژر ی حیثیت کو مستحکم کرتی ہے۔

اس سے پہلے بزنس ریکارڈر میں بتایا گیا تھا کہ کہ دبئی کی رئیل اسٹیٹ میں پاکستانیوں کی دلچسپی نے سرمایہ کاری کے مقاصد کے لیے جائیدادیں خریدنے میں اضافہ ہوا ہے۔

معروف ڈویلپر DAMAC پراپرٹیز کے ایک اہلکار کے حوالے سے رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زیادہ تر پاکستانی خریداروں کی عمریں عموماً 40 یا اس سے اوپر ہوتی ہیں، حالانکہ کچھ ایسے ہیں جو ان کے درمیان سے 30 کی دہائی کے اواخر میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔

2022 کے ریکارڈ سازی کے بعد، دبئی کی لگژری رئیل اسٹیٹ مارکیٹ نے 2023 میں اپنی رفتار کو برقرار رکھا، جس میں AED15 ملین سے زیادہ کے لین دین میں 89% کی متاثر کن اضافہ دیکھنے میں آیا۔

بیٹر ہومز نے مزید کہا کہ طویل مدتی ویزوں کی کشش، ایک سازگار ٹیکس نظام، طرز زندگی، اور دبئی میں لگژری گھروں کی نسبتاً سستی قیمت نے عالمی سطح پر دولت مند سرمایہ کاروں کو راغب کیا اور 2023 میں 4,500 کروڑ پتیوں کے متحدہ عرب امارات منتقل ہونے کی توقع ہے۔

گزشتہ ہفتے خلیج ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ 2022 کے مقابلے میں دبئی میں اعلی درجے کے لگژری گھروں کی فروخت 25 ملین ڈالر (DHS92 ملین) سے زیادہ ہو گئی۔ بیٹر ہومز نے مزید کہا کہ پام جمیرہ میں، ولاز کی اوسط قیمت میں 74 فیصد اضافہ ہوا۔

یہ پڑھیں : 2023 پاکستانیوں کے لئے بھیانک سال قرار، اہم تفصیلات

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top