جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

2023 پاکستانیوں کے لئے بھیانک سال قرار، اہم تفصیلات

21 جنوری, 2024 13:33

پاکستان کو 2023 میں بدترین معاشی بحران کا سامنا رہا، غربت اور روزمرہ کے اخراجات میں شدید اضافہ ہوا۔ بیروزگاری سمیت عوام کو صحت، خوراک اور مناسب معیار زندگی میں بڑی گراوٹ دیکھی گئی۔

ہیومن رائٹس واچ کی تازہ رپورٹ میں کیا گیا ہے پاکستان نے گزشتہ سال سخت ترین معاشی مصائب کا سامنا کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2023 کے دوران پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی، آسمان چھوتی مہنگائی، اور مناسب معاوضہ کے اقدامات کے بغیر بجلی اور ایندھن پر دی جانے والی سبسڈی کے خاتمے نے "پاکستان میں بہت سے لوگوں کے لیے معاشی اور سماجی حقوق کا احساس کرنا مشکل بنا دیا۔

گزشتہ سال کے دوران پاکستان کے مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر جنوری میں 3 بلین ڈالر کی تاریخی کم ترین سطح پر آ گئے، یہ رقم تین ہفتوں سے بھی کم درآمدات پر محیط ہے۔

جولائی میں پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 3 بلین ڈالر کا ایک معاہدہ کیا جس کے تحت حکومت کو توانائی اور ایندھن کی سبسڈی ختم کرنے مارکیٹ کی بنیاد پر شرح مبادلہ کی منتقلی اور ٹیکسوں میں اضافہ کرنے کا پابند بنایا گیا۔ اس کے نتیجے میں بجلی کے مہنگے بلوں، مہنگائی اور خوراک کی قلت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی معیشت درست سمت پرگامزن، شرح ترقی 2 فیصد رہنےکا امکان ہے

ییومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی کفایت شعاری کی پابندی اور مناسب معاوضہ کے اقدامات کے بغیر سبسڈی کے خاتمے کے نتیجے میں کم آمدنی والے گروہوں کو اضافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ HRW نے نوٹ کیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے انتہائی غیر محفوظ رہا اور اسے عالمی اوسط سے کافی زیادہ حدت کی شرح کا سامنا کرنا پڑا، جس سے موسمیاتی واقعات زیادہ بار بار اور شدید ہوتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معاشی بحران 2022 کے سیلاب کی تباہ کن اقتصادی لاگت کے درمیان آیا۔ "2018 تک پاکستان کے 230 ملین افراد میں سے تقریباً 37 فیصد کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا تھا، اس کے باوجود صرف 8.9 ملین خاندانوں کو مہنگائی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے امداد ملی۔

رپورٹ کے مطابق اسی سال پاکستان اور چین نے 2023 میں اپنے وسیع اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کیا اور چین پاکستان اقتصادی راہداری پر کام جاری رکھا، یہ منصوبہ سڑکوں، ریلوے اور توانائی کی پائپ لائنوں کی تعمیر پر مشتمل ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top