جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

بحیرہ احمر میں کشیدگی ، تیل کا بحران پیدا ہوگیا

13 جنوری, 2024 11:44

 

بحیرہ احمد میں امریکا اور برطانیہ کی طرف سے یمن کی حوثی مجاہدین کے خلاف جوابی کارروائیوں سے عالمی منڈی میں خام تیل کے نرخ چار فیصد سے زائد بڑھ گئے۔

کارپوریٹ ارننگ سیزن کی ابتدا کے دنوں میں عالمی سطح پر تیل کے ذخائر ملی جلی کیفیت کا شکار ہیں۔

ایک ماہ کے دوران بحیرہ احمر میںحوثی مجاہدین نے مال بردار جہازوں پر حملے تیز کیے ہیں، راکٹ اور میزائلوں سے کیے جانے والے حملوں کے نتیجے میں تجارتی جہاز رانی برُی طرح متاثر ہوئی ہے۔

ان حملو ں میں اسرائیل اور بھارت کے جہازوں کو بھی نشانہ بنایا جاچکا ہے۔

خطے کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر متعدد آئل کمپنیز نے اپنے تیل بردار جہازوں کا روٹ بدل دیا ہے۔

برٹش پٹرولیم بھی اب افریقا کی بندر گاہوں سے تیل کی ترسیل جاری رکھے ہوئے ہے۔

ایس ای بی بینک کے چیف اکنامسٹ جارن شیلڈراپ کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر میں حملوں اور جوابی کارروائیوں کے تیل ہونے سے تیل کی عالمی منڈی کا متاثر ہونا فطری امر ہے۔

بحیرہ احمر میں تجارتی جہاز رانی کے متاثر ہونے سے دنیا بھر میں تیل کی ترسیل کے شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے، تیل کی ترسیل میں ابھی سے مشکلات کا سامنا ہے۔

اگر صورتِ حال زیادہ بگڑی تو ترقی یافتہ دنیا کے لیے مشکلات بڑھیں گی کیونکہ انھیں اپنے صنعتی ڈھانچے کو مضبوط رکھنے کے لیے توانائی کی بڑی پیمانے پر ضرورت ہے۔

جارن شیلڈراپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ حوثیوں کے خلاف امریکا اور برطانیہ کی جوابی کارروائیوں کے ناکام رہنے کی صورت میں مزید تیل بردار کمپنیاں متبادل راستے اختیار کریں گی۔ یوں کم و بیش 8 کروڑ بیرل تیل متبادل بحری راستوں میں پھنس کر رہ جائے گا۔

جس کے نتیجے میں تیل کی قیمت میں 5 سے 10 ڈالر فی بیرل تک اضافہ ہوسکتا ہے،تیل کی عالمی منڈی ملی جلی کیفیت کی حامل ہے۔

یہ پڑھیں : حوثی مجاہدین کا بحیرہ احمر میں سب سےبڑا حملہ

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top