مقبول خبریں
ڈونلڈ ٹرمپ نے جج کو بم حملے کی دھمکی دے دی
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوران پیشی عدالت میں سول فراڈ کیس کی سماعت کرنے والے جج جسٹس آرتھر انگورن کے گھر پر بم حملے کی دھمکی دی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دوران سماعت ٹرمپ حتمی دلائل خود دینا چاہتے تھے تاہم بعض پابندیوں کو تسلیم کرنے سے انکار کی وجہ سے انہیں اجازت نہیں دی گئی تھی۔
جج آرتھر نے ٹرمپ کے وکیل کو سننے کے بعد سابق صدر کو اضافی مگر مختصر بیان کی اجازت دی تو ساتھ ہی کہا کہ وہ کمرہ عدالت کا احترام کریں۔
جج کی جانب سے خبردار کیے جانے کے باوجود ٹرمپ نے کمرہ عدالت کو انتخابی دنگل میں تبدیل کردیا، بولے پراسیکیوٹرز کی کوشش ہے کہ انہیں دوبارہ صدر بننے سے روکیں اور اگر وہ اس پر بات نہیں کرسکتے تو یہ ٹھیک نہیں ہوگا۔
جج نے مداخلت کی کوشش کی تو ٹرمپ نے انہیں بھی جھڑک دیا اور کہا کہ تمھارا بھی اپنا ایجنڈہ ہے، تم ایک منٹ سے زیادہ سن نہیں سکتے جس پر جج نے ٹرمپ کے وکیل کو تنبیہ کی کہ اپنے موکل کو قابو میں رکھو۔
پیشی کے بعد پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ بےگناہ ہیں،اور نا ہی کسی کو دھوکا نہیں دیاہے، تمام ٹرائلز کا سامنا کروں گا، فوجداری مقدمات کے پیچھے بائیڈن ہیں۔
ٹرپ نے کہا کہ میں نے پچھلے سالوں300 ملین ڈالر سے زیادہ ٹیکس ادا کیے ہیں،ان کے پاس میرے خلاف ایک بھی گواہ نہیں ہے،لاکھوں صفحات پر مشتمل دستاویزات جھوٹ کا پلندہ ہیں۔
واضح رہے کہ ٹرمپ کو دھوکا دہی کے مقدمے میں 370 ملین ڈالر جرمانے کا سامنا ہے، کیس کے 31 جنوری تک حتمی فیصلے کا امکان ہے۔