جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

براہ راست کارروائی نشر ہونے سے ججز و دیگر کو سیکھنے کا موقع ملتا ہے: چیف جسٹس

06 جنوری, 2024 13:39

 

اسلام آباد :چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ براہ راست کارروائی نشر ہونے سے ججز و دیگر کو سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ براہ راست نشریات سے متعلق شفافیت یقینی بنائی گئی،قانون کے طالب علم کیسز کی براہ راست نشریات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کیسز میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے وسائل کی بچت ہورہی ہے،جج صاحبان بلند اخلاق کا مظاہرہ کریں، جج صاحبان فریقین کو مساوی وقت دیں۔

 

 

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 3200 ججز اہم فرائض انجام دے رہے ہیں، چیف جسٹس بنا تو معلوم ہوا فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کا چیئرمین بھی ہوں، جسٹس منصور علی شاہ نے تعیناتی کے بعد اکیڈمی میں تبدیلیاں کیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی مضبوط بورڈ کے تحت کام کررہی ہے، فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی بورڈ میں اہم شخصیات شامل ہیں،ماتحت عدلیہ کے افسران ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ اکیڈمی میں کامیابی کیلئے نیک خواہشات ہیں، فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی رابطے کا بہترین ذریعہ ہے،عدالتی عملے کو وہ اہمیت نہیں ملتی جو ملنی چاہیے، 48 ہزار کورٹ اسٹاف کو پہلے نظر انداز کیا جاتا تھا، ماحولیات کا تحفظ وقت کی ضرورت ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدلیہ کے ساتھ اختلاف رائے ہر شہری کا حق ہےمکمل اختلاف رائے کے باوجود ادب اور احترام ضروری ہے۔

یہ پڑھیں : سپریم کورٹ لیول پلیئنگ فیلڈ کیس: اکھاڑا نہیں یہ عدالت ہے، چیف جسٹس لطیف کھوسہ پر برہم

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top