جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

سلامتی کونسل کاغزہ میں لمبے عرصے تک جنگ بندی کا مطالبہ

16 نومبر, 2023 12:49

 

غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا اجلاس منعقد  ہوا، اسرائیلی حملوں کے 40 روز بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں انسانی بنیاد پر جنگ میں وقفے کا مطالبہ کردیا۔

غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہے ، اکتوبر کے پہلے ہفتے سے شروع ہونےوالی جنگ میں اسرائیل نے غزہ کی سول آبادی پر وحشیانہ حملوںاوربمباری کرکے ہزاروں معصوم بچوں ، خواتین اور مردوں کو نشانہ بنایاہے۔

غزہ پر اسرائیلی حملے کے آغاز کے بعد پہلی بار خاموشی توڑتے ہوئے بدھ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ میں طویل وقفےکا مطالبہ کیا ہے۔

سلامتی کونسل میں مالٹا کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے حق میں 12 ووٹ آئے جب کہ امریکا، برطانیہ اور روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ غزہ کی پٹی میں ہنگامی اور توسیعی انسانی بنیادوں پر راہداریاں قائم کی جائیں تاکہ محصور علاقے میں شہریوں تک امداد پہنچ سکے۔

سلامتی کونسل کا حماس اور دیگر گروپوں سے قیدیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے،جبکہ سلامتی کونسل میں غزہ میں مستقل جنگ بندی کی قرارداد کے مسودے پر اتفاق نہ ہوسکا۔

 

 

قرارداد میں تمام فریقین پر زور دیا گیاکہ وہ بین الاقوامی انسانی ذمہ داریوں کی پاسداری کریں خاص طور پر بچوں کے تحفظ کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔

اس موقع پر امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہاکہ میں اس حقیقت سے خوفزدہ ہوں کہ اس کونسل کے کچھ ارکان ان وحشیانہ حملوں کی مذمت نہیں کرنا چاہتے۔

دوسری جانب اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی حماس کی واضح مذمت کا مطالبہ کیا لیکن اشارہ دیا کہ جب تک قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاتا اس وقت تک جنگ میں طویل انسانی وقفوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

واضح رہے اکتوبر کے واقعے اور غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی انتقامی بمباری کے بعد کونسل نے متعدد بار کئی قسم کی قرارداد منظور کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہی۔

اقوام متحدہ میں چین کے سفیر جون ژانگ نے کہاکہ مجھے پتہ ہے کہ گذشتہ 40 روز میں سلامتی کونسل کی غیر فعالیت پر ہم سب مایوس ہیں۔

اقوام متحدہ اجلاس میں مالٹا کی مندوب وینیسا فریزیئر نے کہاکہ سلامتی کونسل کے ارکان آواز اٹھانے کے لیے متحد ہیں اوراپنے موقف میں باریکیوں کو تسلیم کرتے ہوئے تمام 15 ارکان معصوم لوگوں کی زندگی بچانے اور شہریوں کو کچھ مہلت فراہم کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہید افراد کی تعداد 11 ہزار 500 ہوگئی ہیں جب کہ 30 ہزار کے قریب افراد زخمی ہیں۔

یہ پڑھیں : غزہ: شہداء کی تعداد کا ریکارڈ رکھنے کا نظام معطل، اب گنتی ممکن نہیں

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top