جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

چین نے اہم ٹیکنالوجیز کی دوڑ میں مغرب کو شکست دے دی

03 مارچ, 2023 11:22

آسٹریلوی تھنک ٹینک کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ چین 44 میں سے 37 اہم ٹیکنالوجیز میں دنیا میں سرفہرست ہے، مغرب سائنسی اور تحقیقی کامیابیوں کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ گیا۔

آسٹریلیائی اسٹریٹجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے مطابق چین دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی سپر پاور بننے کی پوزیشن میں ہے، ان کا غلبہ پہلے ہی دفاع، خلائی، روبوٹکس، توانائی، ماحولیات، بائیو ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت (AI)، جدید مواد اور کلیدی کوانٹم ٹیکنالوجی پر ہے۔

رپورٹ کے مطابق چین کے زیر تسلط کلیدی شعبوں میں ڈرون، مشین لرننگ، الیکٹرک بیٹریاں، جوہری توانائی، فوٹو وولٹک، کوانٹم سینسرز اور اہم معدنیات کا اخراج شامل ہیں۔ بعض شعبوں میں چین کا غلبہ اتنا مضبوط ہے کہ چند ٹیکنالوجیز کے لیے دنیا کے 10 سرکردہ تحقیقی ادارے چین میں موجود ہیں۔

اس کے مقابلے میں، امریکہ صرف سات اہم ٹیکنالوجیز میں سرفہرست ہے، بشمول خلائی لانچ سسٹم اور کوانٹم کمپیوٹنگ، جو آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکی حکومتوں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے ذرائع بشمول دفاعی اور ٹیکنالوجی کی صنعتوں سے فنڈ حاصل کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جی 20 اجلاس: چین کا یوکرین سے مکمل روسی انخلاء کے بیان پر اتفاق کرنے سے انکار

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین 44 میں سے 37 اہم ٹیکنالوجیز میں دنیا میں سرفہرست ہے، مغربی جمہوریتیں سائنسی اور تحقیقی کامیابیوں کی دوڑ میں پیچھے ہیں۔ برطانیہ اور بھارت 44 میں سے 29 ٹیکنالوجیز، جنوبی کوریا اور جرمنی بالترتیب 20 اور 17 ٹیکنالوجیز میں سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہیں۔

تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ اہم ٹیکنالوجیز میں طویل مدتی پالیسی کی منصوبہ بندی کے باعث چین کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے جمہوری قوموں کو جاگنا چاہیے۔

چین نے خود کو موجودہ تکنیکی ترقی، مستقبل کی ٹیکنالوجیز میں جو ابھی تک موجود نہیں ہیں، بہتر بنانے کے لیے تیار کیا ہے۔ یہ نہ صرف تکنیکی ترقی اور کنٹرول بلکہ عالمی طاقت اور اثر و رسوخ کو ایک آمرانہ ریاست کی طرف منتقل کر سکتا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top