مقبول خبریں
ادیب، افسانہ نگار اور مصنف سعادت حسن منٹوکی 64 ویں برسی
برصغیرکے بڑے افسانہ نگار سعادت حسن منٹو نے زندگی کی تلخ حقیقتوں کو افسانوں کا روپ دیا۔ معاشرے کے ایسے پہلوبیان کیے جن کو کوئی سننے کی ہمت بھی نہیں رکھتا تھا۔ منٹو کو اپنے مداحواں سے بچھڑے آج 64 برس بیت گئے۔
سعادت حسن منٹو نے اردو افسانہ کو ایک نئی راہ دکھائی۔ منٹو صاحب اسلوب نثر نگار تھے۔ 1912 میں ضلع لدھیانہ میں پیدا ہوئے۔ سعادت حسن منٹو نے اپنے جذبات اور احساسات کو لفظوں کے سمندر میں ڈبو کر امر کردیا۔ منٹو زیادہ تعلیم یافتہ نہیں تھے لیکن کوئی اور افسانہ نویس ان جیسا معاشرتی شعور بھی نہیں رکھتا تھا۔ ترقی پسند ادیبوں کی مانند وہ بھی ادب برائے زندگی کے قائل تھے۔ انہوں نے معاشرے کے ایسے تلخ پہلوؤں کو اپنے افسانوں کا موضوع بنایا جنہیں سننا تک گوارا نہیں کیا جاتا تھا۔ منٹو نے 200 سے زائد افسانے، متعددمضامین، ڈرامے اور خطوط تحریر کیے۔
ان کے مشہور افسانوں میں ٹھنڈا گوشت، ٹوبہ ٹیک سنگھ، آتش پارے، خالی بوتلیں، کالی شلواراورشیطان سرفہرست ہیں۔