جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

یوگنڈا میں 2019 کے بعد ایبولا وائرس سے پہلی موت کی تصدیق

21 ستمبر, 2022 11:34

کمپالا : عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ مبیندے میں ایک 24 سالہ نوجوان لڑکے میں وائرس کی تصدیق کی گئی ہے، جو 2019 کے بعد پہلی بار ہے۔

یوگنڈا کی وزارت صحت نے 2019 کے بعد انتہائی متعدی ایبولا وائرس سے ملک کی پہلی ہلاکت کا اعلان کرتے ہوئے، وائرس کے مبیندے کے وسطی ضلع میں پھیلنے کا اعلان کیا ہے۔

وزارت نے ٹویٹر پر ایبولا وائرس کی بیماری کا مخفف استعمال کرتے ہوئے کہا تصدیق شدہ کیس ایک 24 سالہ لڑکے کا ہے، جس میں علامات ظاہر ہوئیں، جو بعد میں دم توڑ گیا۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ یہ اطلاع نیشنل ریپڈ ریسپانس ٹیم کی چھ مشکوک اموات کی تحقیقات کے بعد سامنے آئی ہے۔ جو اس ماہ ضلع میں ہوئی ہیں۔ آٹھ دیگر مشتبہ مریض زیر علاج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نیویارک میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف، ڈیزاسٹر ایمرجنسی نافذ

ڈبلیو ایچ او افریقہ کے ڈائریکٹر ماتشیڈیسو موتی نے کہا کہ یہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں پہلی بار ہے کہ یوگنڈا میں ایبولا سوڈان کے تناؤ کو ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس وباء کے ماخذ کی چھان بین کے لیے قومی صحت کے حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جبکہ مؤثر کنٹرول کے اقدامات کو تیزی سے نافذ کرنے کی کوششوں کی حمایت کر رہے ہیں۔

یوگنڈا ماضی میں کئی ایبولا پھیلنے کا تجربہ کر چکا ہے، آخری مرتبہ 2019 میں اسے سامنا کرنا پڑا، اس دوران پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

خیال رہے کہ فی الحال ایبولا کی روک تھام یا علاج کے لیے کوئی لائسنس یافتہ دوا نہیں ہے، حالانکہ تجرباتی ادویات کی ایک رینج تیار ہو رہی ہے، جو ہزاروں افریقی باشندوں کو لگائی گئی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top