جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

میانمار میں نسل کش اقدامات جاری، فوج کی زیادتیوں کا دائرہ کار وسیع ہو گیا : اقوام متحدہ

13 ستمبر, 2022 11:43

نیو یارک : میانمار کے لیے اقوام متحدہ کے آزاد تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ فوج کی زیادتیوں کے پیمانے اور دائرہ کار وسیع ہو گیا ہے۔

میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنے والی اقوام متحدہ کی ٹیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ میانمار میں فوج کی جانب سے اپنے کنٹرول کو مضبوط کرنے کی کوشش میں ہونے والے مبینہ بین الاقوامی جرائم کا دائرہ کار اور پیمانے گزشتہ سال کے دوران ڈرامائی طور پر وسیع ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ نے 2018 میں میانمار کے لیے آزاد تحقیقاتی طریقہ کار (IIMM) قائم کیا تاکہ شمال مغربی ریاست راکھین میں فوجی کریک ڈاؤن کی تحقیقات کی جا سکیں، جس کے باعث لاکھوں روہنگیا مسلمان سرحد پار کر کے بنگلہ دیش جانے پر مجبور ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : میانمار میں نافذ ایمرجنسی میں چھ ماہ کی توسیع کی جائے گی : سرکاری میڈیا

آئی آئی ایم ایم کا مقصد قومی، علاقائی یا بین الاقوامی عدالتوں میں کارروائی کے لیے ثبوت اکٹھا کرنا اور کیس فائلیں بنانا ہے۔

اس کے سربراہ نکولس کومجیان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو بتایا کہ بغاوت کے بعد ہونے والے واقعات بھی اب ان کی تحقیقات کا "بڑا فوکس” ہیں۔

میانمار بغاوت کے ذریعے بحران میں ڈوب گیا تھا، جس نے ایک عوامی احتجاجی تحریک کو جنم دیا جو مسلح بغاوت میں تبدیل ہو گیا۔ سیاسی قیدیوں کی تنظیم کے مطابق اب تک تقریباً دو ہزار 273 افراد ہلاک اور 15 ہزار سے زائد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

آئی آئی ایم ایم کی سالانہ رپورٹ میں اس سے پہلے کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس بات کے کافی اشارے ملے ہیں کہ فوجی قبضے کے بعد سے عام شہریوں کے خلاف ایک وسیع اور منظم حملہ جاری ہے مشتبہ جرائم کا جغرافیائی دائرہ کار اور جرائم کی نوعیت کا دائرہ وسیع ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top