جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

آخری سوویت رہنماء میخائل گورباچوف 91 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

31 اگست, 2022 11:57

ماسکو : 1990 کا نوبل انعام جیتنے والے میخائل گورباچوف طویل علالت کے باعث دوران علاج اسپتال میں انتقال کرگئے۔

سوویت یونین کے آخری رہنماء میخائل گورباچوف جنہوں نے سوویت یونین کے آخری رہنماء کے طور پر ایک ٹوٹتی ہوئی سلطنت کو بچانے کے لیے ایک ہاری ہوئی جنگ لڑی، وہ 91 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔

انہوں نے غیر معمولی اصلاحات کیں، جو سرد جنگ کے خاتمے کا باعث بنی۔ سینٹرل کلینیکل اسپتال نے بیان میں کہا ہے کہ گورباچوف کا انتقال طویل علالت کے بعد ہوا۔

گورباچوف نے اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے کے فوراً بعد 1992 کے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ میں اپنے آپ کو ایک ایسے شخص کے طور پر دیکھتا ہوں۔ جس نے وہ اصلاحات شروع کیں جو روس اور یورپ اور دنیا کے لیے ضروری تھیں۔

یہ بھی پڑھیں : یوکرین کی فضائیہ کو عملی طور پر مکمل تباہ کر دیا گیا : روس کا دعویٰ

انہیں سرد جنگ کے خاتمے میں ان کے کردار کے لیے 1990 کا امن کا نوبل انعام دیا گیا، اور بعد کے سال دنیا کے کونے کونے سے تعریفیں اور ایوارڈز جمع کرنے میں گزارے۔ اس کے باوجود گھر میں اسے بڑے پیمانے پر حقیر سمجھا جاتا تھا۔

روسیوں نے انہیں 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کا ذمہ دار ٹھہرایا، 15 الگ الگ قوموں میں ٹوٹ گئی تھی۔ ان کے اتحادیوں نے اسے چھوڑ دیا اور اسے انہیں ملک کو درپیش مشکلات میں قربانی کا بکرا بنایا گیا۔

گورباچوف کی ایک بیٹی ارینا اور دو پوتیاں تھیں۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق گورباچوف کو ماسکو کے نووڈیویچی قبرستان میں ان کی اہلیہ کے پہلو میں دفن کیا جائے گا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top