جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

عراقی خون بہانا حرام ہے، مقتدیٰ الصدر نے مظاہرین کو گھر بھیج دیا

31 اگست, 2022 11:54

بغداد : طاقتور عالم مقتدیٰ الصدر نے اپنے حامیوں کو وسطی بغداد میں مظاہروں کو ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے، انہوں نے کہا کہ عراقی خون بہانا حرام ہے۔

اپنے وفادار مسلح گروپ اور حریف شیعہ دھڑوں کے درمیان جھڑپوں میں 22 افراد کی ہلاکت کے بعد عراقیوں سے معافی مانگتے ہوئے مقتدیٰ الصدر نے لڑائی کی مذمت کی اور اپنے پیروکاروں کو منتشر ہونے کے لیے ایک گھنٹے کا وقت دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک انقلاب نہیں ہے کیونکہ یہ اپنا پرامن کردار کھو چکا ہے۔ عراقی خون بہانا حرام ہے۔ ڈیڈ لائن کے بعد ان کے حامیوں کو وسطی بغداد کے قلعہ بند گرین زون میں اس علاقے سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا، جہاں سرکاری دفاتر واقع ہیں اور جہاں انہوں نے کئی ہفتوں سے پارلیمنٹ پر قبضہ کر رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں پرتشدد مظاہرے، مقتدیٰ الصدر کا بھوک ہڑتال کا اعلان، ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی

مقتدیٰ انتخابات میں اہم فاتح کے طور پر ابھرے، لیکن شیعہ گروپوں اور سنی اور کرد جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی کوششوں میں ناکام رہے۔

مقتدیٰ الصدر نے شیعہ رہنماؤں اور سیاسی جماعتوں کی بدعنوان اور بوسیدہ حکومتی نظام کی اصلاح میں ناکامی کو جواز بنا کر تمام سیاسی سرگرمیوں سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا، جس کے بعد پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے۔

صدر برہم صالح نے مقتدیٰ الصدر کے خطاب کے بعد تشدد کے ابتدائی خاتمے کا خیرمقدم کیا، لیکن قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ اور خبردار کیا کہ سیاسی بحران ختم نہیں ہوا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top