مقبول خبریں
سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل کے خلاف بھارتی فوجی آپریشن کے 38 سال مکمل
بھارتی فوج کے آپریشن بلو سٹار کے دوران ہزاروں علیحدگی پسند سکھوں کا قتل عام اور گولڈن ٹیمپل سمیت 41 گردواروں کی بے حرمتی کی گئی۔
گولڈن ٹیمپل میں ہونے والے اس ماورائے عدالت قتل کی نہ کبھی انکوائری ہوئی اور نہ ہی متاثرین کے لواحقین کو انصاف فراہم کیا گیا۔ ظلم و جبر کی اس تاریخی واقعے نے سکھ قوم میں زبردست ردعمل پیدا کیا، جس کے باعث بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی ان کے سکھ محافظ نے قتل کردیا۔
سکھ آج بھی بھارت میں ظلم و استبداد کا سامنا کر رہے ہیں۔ مودی حکومت نے سکھوں کسانوں کے خلاف متنازعہ قانون منظور کیے۔ اپنے حقوق منوانے کیلئے سکھ کسانوں کو ایک سال تک احتجاج کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں : پشاور میں دو سکھ تاجروں کے قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا
احتجاج کے دوران بی جے پی کے وزیر نے چار کسانوں کو گاڑی سے کچل دیا، لیکن کسی نے پروا نہ کی۔ بھارتی حکومت نے کردار پور منصوبے میں بھی روڑے اٹکائے۔
بھارتی سکھ ہندوؤں کی غلامی سے آج بھی آزادی چاہتے ہیں۔ سکھ فار جسٹس تنظیم جمہوری طریقے سے خالصتان کی آزادی کے لئے کوشاں ہے۔
عالمی برادری کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کے طرز پر سکھوں کے جائز مطالبے کی حمایت کرے۔