جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

روسی اقدام پر امریکہ، برطانیہ دیگر کا شدید ردعمل، الگ ہونے والی ریاستوں پر پابندیاں

22 فروری, 2022 14:13

واشنگٹن : امریکہ نے یوکرین سے الگ ہونے والی ریاستوں پر پابندیاں لگادیں، برطانیہ اور آسٹریلیا نے روسی فیصلے پر شدید ردعمل دیا۔

امریکہ نے روسی صدر کے فیصلے کے بعد فوری ردعمل دیا۔ صدر جو بائیڈن نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، جس کے تحت الگ ہونے والی ریاستوں میں نئی ​​سرمایہ کاری، تجارت اور فنانسنگ پر پابندی لگا دی گئی ہے، جبکہ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں مغرب کی جانب سے آئندہ لگانے والی پابندیوں کے علاوہ ہے۔

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ روس کے اقدامات یوکرین کی خودمختاری اور سالمیت کی کھلی خلاف ورزی” کے مترادف ہیں جو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ یہ ایک بہت ہی برا شگون اور ایک بہت ہی تاریک علامت ہے۔

برطانیہ مین حکومت کی ہنگامی کمیٹی کے اجلاس ہوگا، جس میں روس کے خلاف پابندیوں کے ایک اہم پیکج پر اتفاق کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : کشیدگی میں نیا موڑ : روس کی افواج مشرقی یوکرین میں داخل، جنگ کا خطرہ

یوروپی یونین نے اتحاد، مضبوطی اور یوکرین کے ساتھ یکجہتی کے عزم کے ساتھ رد عمل ظاہر کرنے کا وعدہ کیا۔

آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے روسی فوجیوں کا بطور امن فوج کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے، بلا اشتعال ہے اور غیر ضروری ہے۔ وہ امن قائم کر رہے ہیں؟ یہ بکواس ہے۔

جرمنی کے چانسلر اولاف شولز اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون دونوں نے روسی رہنماء سے ان کے اعلان سے پہلے بات کی۔

دوسری طرف یوکرین معاملے پر سیکیورٹی کونسل کے بلائے گئے ہنگامی اجلاس میں امریکا کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا۔ امریکا نے روسی امن فوج یوکرین بھیجنے کے اقدام کو احمقانہ قرار دے دیا۔

امریکا کا کہنا تھا کہ روس پر سخت پابندیوں کے ساتھ مناسب، مضبوط جواب بھی دیا جائے گا۔ جاپان نے امریکا اور جی 7 ممالک کی طرف سے روس کے خلاف اقدامات کی بھرپور حمایت کی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top