جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ہماری گفتگو میں سب کچھ ہےبس اخلاقیات نہیں!

04 ستمبر, 2021 14:15

اپنا گھر بنانا ، اپنی زمین ہونا ، اپنے آشیانہ قائم کرنا ، اور اپنی چھت ہر انسان کا خواب ہوتا ہے کم سے کم مڈل کلا س اور لوئر کلاس پاکستانیوں کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش ہوتی ہے۔ ساتھ ساتھ ایلیٹ کلاس کے لئے یہ بزنس کا سب سے بڑا میدان بھی ہے ،اس پر آگے چل کر بات ہوگی۔

 

فلیٹ کے لئے لون حاصل کرنا، کمیٹی ڈال کر زمین کی ملکیت حاصل کرنا یا پھر نیا گھر حاصل کرنے کے لئے پرائز بانڈ کے پہلے انعام کی دعا کرناکم سے کم ہر کرائے دار مڈل کلاس اور لوئر کلاس لوگوں کی پہلی دعا رہتی ہے۔خوش خوراکی ہو یا خوش لباسی یا پھر اپنا گھر یہ وہ بنیادی خواہشات ہیں جو ہر شخص کی ہوتی ہے اور ایسی خواہش پالنا بہرحال گناہ نہیں ہوتا۔

 

اس بارے میں پڑھیں : ہم کو سرکاری نوکری کرنی ہے ، اس میں سکون ہے باس

 

اچھا گھر ہو، کشادہ گھر ہو ،اپنا گھر ہو یہ مڈل کلا س شخص کی زندگی کا سب سے بڑا خواب ہوتا ہے اور وہ پوری زندگی اس کے لئے جتن کرتا ہے ، محنت کرتا ہے، کمیٹیاں ڈالتا ہے، پرائز بانڈ لیتا ہے، لون لیتا ہے تاکہ اپنی پراپرٹی بنائی جاسکیں۔گھر کی خواہش کرنا اور کوشش کرنےمیں کوئی قباحت نہیں مگر اس کےساتھ زندگی سے جڑے دوسرے معاملات پر بھی نظر ہونی چاہیئے-

 

اخلاقیات

 

ہماری زندگیوں کا سب سے بڑا مقصد اور آخری مقصد اپنے گھر کو حصول ہوتا ہے۔ مڈل کلاس شخص کی زندگی کی سب سے بڑی دیرینہ خواہش اپنے گھر کا حصول ہے اور بس اسی خواہش کو لے کر وہ 15، 20 سالوںتک مختلف طریقوں سے جتن کرتا رہتا ہے۔

 

اس بارے میں جانئے : سکون کیا چیز ہے ؟

 

ہمارےآس پاس موجود اکثر لوگوں کا موضوع صرف رئیل اسٹیٹ ہی ہوتا ہے ۔خوشی ہو یا غم ، موت ہو یا شادی بات کاآغاز جیسے بھی ہو آتا بزنس تک ہے اور پھر اس میں رئیل اسٹیٹ کا ذکر ہونا تو واجب ٹھہرتا ہے ۔

 

ہمارے معاشرے کی پستی کی بہت سی وجوہات ہیں مگر اس میں سب سے بڑی وجہ ہماری ترجیحات ہے اور اس میں سب سے بڑی ترجیح مادیت پسندی ہےجو مسلسل ہم پر طاری رہتی ہے۔

 

ہم اخلاقیات  پر نہیں سیاست پر بات کرتے ہیں، ہم ادب پر نہیں شخصیات پر بات کرتے ہیں، ہم روحانیت پر نہیں مادیت پسندی پر بات کرتے ہیں۔یہ ہی وجہ ہے کہ ذہنی و فکری طور پر ہم بنجر ہوتے جارہے ہیں۔

 

یہ پڑھیں : اپنے اندر کے یہ جانور قربان کردیجئے 

 

ایلیٹ کلاس یعنی صاحب آسائش لوگ، معاشرے کے کھاتے پیتے ، آسائشوں سے بھرپور زندگی گزارنے والے لوگ ،ان لوگوں کے اپنے گھر ہوتے ہیں اور اپنی بہت سی جائیدادیں ہوتی ہیں مگر ان میں سے اکثر ہوس کا شکار ہوتےہیں اور ان کو انویسٹمنٹ کا سب سے بہترین میدان یہ ہی لگتا ہے۔اس طبقے کےاکثر لوگ اسی جانب متوجہ رہتے ہیں کہ کس طرح دولت سے دولت بنائی جائے اور اس کا بہترین راستہ ان کو یہ ہی لگتا ہے۔

 

اخلاقیات

ایلیٹ کلاس میں معاشرے کے طاقتور اور دولت مندلوگ ہوتے ہیں جس میں مختلف عہدوں سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہوتے ہیں جو اپنے عہدوں کا فائدہ اٹھا کر رئیل اسٹیٹ کے بڑے بڑے پروجیکٹ قائم کرتے ہیں ۔

 

یہ پڑھیں : زندگی کو پرسکون بنانے کا آسان طریقہ 

 

رئیل اسٹیٹ سے دلچسپی ہر طبقہ فکر کے لوگوں کو ہے اوران کی زندگی کا اکثروقت اس سے متعلق گفتگو میں گزرجاتا ہے۔ ان کی گفتگو گھر ،فلیٹ اور زمین سے شروع ہوتی ہے اور ختم بھی اسی پر ہوتی ہے۔

 

کاش اس کے ساتھ ساتھ اگر اخلاق، بد دیانتی ، جھوٹ اور فریب پر گفتگو کا آغاز ہوجا ئے تو معاشرے میں سدھار بھی پیدا ہوجائے۔ کیونکہ مادیت پسند رویے کے ساتھ معاشرے میں سدھار آنا مشکل ہے کیونکہ ہماری گفتگو میں سب کچھ ہےبس اخلاقیات  نہیں۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top