جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

وزیر اعظم اعتماد کا ووٹ لیں گے ، مگر یہ عمل کیسے ہوگا؛ جانئے – جی ٹی وی اسپیشل

05 مارچ, 2021 14:36

3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی کی جیت اور عبدالحفیظ شیخ کی ہار نے وزیر اعظم کے لئے نئی مشکل کھڑی کردی ۔ یہ ہار ایک سیٹ کی نہیں تھی بلکہ وزیر اعظم پر اعتماد کی ہار تھی۔

 

یعنی حکومتی اراکین نے اپنی حکومت اور اپنے وزیر اعظم کے فیصلے سےانحراف کیا اور اپنی حکومت پر عدم اعتماد کااعلان باشکل ووٹ کیا ۔

 

اس صورتحال کے بعد وزیر اعظم نےجمعرات کو قوم سے خطاب میں اس خیال کو ختم کرنے کے لئے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کیا کہ ان کی حکومت نے ایوان زیریں میں اپنی اکثریت کھو دی ہے، مگر وہ اعتماد کا ووٹ لے کر یہ ثابت کریں گے کہ ہماری حکومت ابھی بھی اکثریت میں ہے اور کچھ کالی بھیڑوں کی وجہ سےحکومت یہ سینیٹ کی سیٹ ہاری تھی ۔

 

prime-minister-imran-khan-will-take-a-vote-of-confidence-but-how-will-this-happen-urdu-blog

صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 91 (7) کے تحت ہفتے کو پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا ہےجس میں وزیر اعظم قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں گے ۔ اس حوالے سے آئین اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط وضع ہیں ۔ اس طریقے کے مطابق رائے شماری اوپن ہوگی یعنی رائے شماری ڈویژن کے ذریعے کی جائیگی ۔

 

 

قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط اور طریقہ کارکے رول 36 کے مطابق وزیر اعظم آئین کے آرٹیکل 91 کی ذیلی شق 7 اور سیکنڈ شیڈول کے مطابق اعتماد کا ووٹ لے گا اور یہ اعتماد کا ووٹ شو آف ہینڈز سے ہوگا ۔سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لئےوزیراعظم کو ایوان زیریں سے 172 ووٹ درکار ہیں۔

 

 

شیڈول دوم کے مطابق اعتماد کے ووٹ سے قبل سپیکر ایوان میں پانچ منٹ گھنٹی بجوائے گا تا کہ تمام ممبران حاضر ہو جائیں ۔ گھنٹی بند ہونے کے بعد لابی کے دروازے بند ہو جائیں گے اور اسمبلی سٹاف داخلی راستوں پر تعینات ہو جائیں گے تاکہ ووٹنگ کے اختتام تک کوئی رکن اندر یا باہر نہ نکل سکے ۔

 

prime-minister-imran-khan-will-take-a-vote-of-confidence-but-how-will-this-happen-urdu-blog

ہر ممبر اسمبلی اپنا ووٹ رجسٹر کرنے کے بعد اسپیکر ووٹنگ کی تکمیل کا اعلان کرے گا اور سیکریٹری اسمبلی ووٹوں کی گنتی کرے گااور اس کا نتیجہ اسپیکر کے پاس دیا جائے گا۔

 

اسپیکر اسمبلی اعتماد کی قرارداد کے نتائج کے بارے میں بھی صدر کو تحریری طور پر آگاہ کرے گا۔

 

اس بارے میں پڑھیں : پرسکون اپوزیشن اور بے چین حکومت

 

اعتماد کے ووٹ پر وزیر اعظم اس لئے پُراعتماد ہیں کہ یہ ایک طریقے سے سب کے سامنے ہوگا یعنی شو آف ہینڈ زکے ذریعے۔ اس طریقے کار میں حکومتی اراکین وزیر اعظم کے سامنے ان کے خلاف نہیں جاسکیںگے۔ مگر یہ بھی تو ممکن ہے کہ اپوزیشن اراکین نے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا ہو اور انھوں نے بہت سے اراکین کو مستقبل کی یقین دہانیاں بھی کرادی ہوں اور یہ ہی یقین دہانیاں کھُل کر بغاوت کی شکل میں ہفتے کو سامنے آجائیں۔

 

کیونکہ 3 مارچ کو حکومت کو ایک سرپرائز مل گیا ہے ممکن ہے اپوزیشن ایک اور سرپرائز دے جائے۔ ویسے بھی ایک طرف زرداری، نواز شریف اور فضل الرحمن ہیں اور دوسری جانب عمران خان اور اتحادی، اور سیاسی سمجھ بوجھ میں اپوزیشن کا پلڑا بہرحال بھاری ہے۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top