جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

سردیوں کی ٹھنڈی تکلیفیں

18 دسمبر, 2020 18:41

کراچی میں آخر کار سردی آگئی اور بہت کم وقت میں دانت بجاگئی۔ ہم بڑی عجیب و بے چین قوم ہےکہ جب سردی نہیں آرہی تھی تو” سردی کب آئے گی "کا راگ الاپتے تھے اور اب سرد ی آگئی ہے تو اب ختم کب ہونگی کی باتیں ہونے لگی، اور یہ ہی جذبات عمران خان کے لئے ہیں۔ بھئی عمی بھائی آگئے ہیں تو اب ہٹانے کی بے چینی ہے، تھوڑا وقت تو دیجیئے انھیں اور کم سے کم 60 مہینے تو دیجیئے۔بحرحال سردی آتی ہے تو بہت سی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے ۔مسئلے کچھ مختلف ضرور ہے مگر سردی میں ہماری زندگی کے لازمی جز بھی ہیں۔ تو پھر وہ مسائل جانیئے جو سردیوں میں ہم سے چھیڑ چھاڑ کرتی ہیں۔

 

سردی تو آگئی پر ہم بائیک سواروں پر قہر ڈھاگئی ۔ ایک موٹی شرٹ ، سوئٹر ، جیکٹ، جینز، شوز،ٹوپی، ہیلمٹ ، کان ٹوپ، دستانے اور نہ جانے کیا کیا جتن کرنے کے باوجود بےشرم ہوائیں جسم کے کونے کونے تک پہنچ جاتی ہیں۔بھدے جسم پر مزید تہہ لگا کر سردی سے مقابلہ کرنے کا سوچتے تو ہیں مگر فائدہ ککھ نہ پہنچتا۔ لیکن ایک بات یادرکھئے اس معاملے میں اگر سچی یاری پہنچاننی ہے تو فقط دیکھ لیجئے کہ اس ٹھنڈ میں بائیک پر کونسا دوست آپ کو پیچھے بٹھاتا ہے۔

 

گرم پانی جسم جلاد یتا ہے اور ٹھنڈا پانی روح؛ یہ کوئی قول نہیں ہے نہ یہ کسی شعر کا مصرع ہے۔ بلکے یہ وہ تجربہ ہے جو سردیوں کے موسم میں کئی بار ہوتا ہے ۔ جب ٹھنڈے موسم میں نہانے کا مضبوط ارادہ ہوتا ہے تو اس تجربے سے بھی گزرنا پڑتا ہے وہ الگ بات ہے یہ ارادہ کئی کئی دنوں بعد ہوتا ہے۔تمام کیمسٹری کے فارمولے اس وقت ناکام ہوجاتے ہیں جب ٹھندے اور گرم مزاج پانی کومعتدل بنانے کی تگ ودوجاری ہوتی ہے ۔ چند منٹوں کی کوششوں سے مطلوبہ معیار کا پانی تو میسر آجاتا ہے مگر ذرا سی چھیڑچھاڑ پانی کے مزاج کودوبارہ بگاڑدیتا ہے۔
winter problems

سردیوں میں موزے ضروری ہے کیونکہ آدھی سردی تو پیر سے ہی بلندی پر آتی ہے۔ اسی وجہ سے پسینہ بھی پیروں میں بہت آتا ہے جس کے باعث موزوں میں بد بو آجاتی ہے ۔

بدبو آنے میں کوئی قباہت نہیں البتہ اگر گھر کے علاوہ کسی اور مقام پر جوتے اتارنے کی مجبوری آن پڑے تو بڑی مشکل درپیش آجاتی ہے اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ وہ الگ بات ہےبدبو کا الزام کسی اور موزے والے پر لگانا بھی بڑا ٹیلنٹ ہوتا ہے جس کا اظہار زندگی میں کئی بار ہوتا ہے۔

ویسے تو بحثییت آرام پسندقوم ہم سال بھر کے ہڈ حرام ٹھہڑیں مگر سردیوں میں نیستی اور کوفت کا سلسلہ الگ ہی بلندیوں پر ہوتاہے۔ایک تو آفس جانے کے لئے صبح صبح گرم کمبل سے نکلنا بلاشبہ بڑا جہاد ہے۔الارم بار بار بجتا ہے مگر ہم اُسے بلکل اُسی طرح نظر انداز کرتے ہیں جس طرح یونیورسٹی میں ہمیں لڑکیاں کرتی تھی مگر غم روزگار کے اپنے تقاضے ہیں ورنہ اس ہٹ دھرمی پر آفس والے ہمیں بھی نظر انداز کرنے کی پوری قدرت رکھتے ہیں۔

یہ درجنوں مسائل میں چند مسائل ہیں جس کا سامنا سردیوں میں کرنا پڑتا ہےزرا آپ بھی بتائیے کہ آپ کو سردیوں میں کن مسائل کا سامنا رہتا ہے۔

تحریر : مدثر مہدی

 

نوٹ: جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top