جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

امریکہ نے اپنے ہی انٹیلیجنس نظام پر سوالیہ نشان لگا دیے

10 فروری, 2019 15:13

امریکی اداروں کی تحقیقات اور امریکی حکومت کے سعودی حکام سے مسلسل رابطوں اور دبا کے باوجود امریکہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے اصل قاتل کا نام سامنے نہیں لاسکا۔ خود امریکی صدر نے امریکی کانگریس کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں ان سے اصل قاتل کا نام زبان پر لانے کا مطالبہ کیاگیا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی ویب سائٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ اہلکار نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر اس معاملے پر درخواست رد کرنے کا اختیار رکھتے ہیں دوسری طرف سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو نے سینٹر رہنماؤں کو اس معاملے میں افراد کے خلاف لیے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ لیکن سینٹرز کے مطالبے کے مطابق دستاویزات میں جمال خاشقجی کے قتل کے اصل زمہ داروں کی نشاندہی نہی کی گئی اور نہ ہی اسکی اُمید ہے۔
واضح رہے کہ صحافی جمال خاشقجی ال سعود انتإاطیہ کے شدید مخالف تھے اور اپنی زندگی میں انہیں تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔ جبکہ امریکی انٹیلیجنس حکام نے کہا تھا کہ اتنا بڑا آپریشن آل سعود کے ولی عہد بن سلمان کی منظوری کی ضرورت کے ساتھ ہی ممکن تھا مگر سعودی حکام نے الزام خود پر لینے کے بجائے اپنی ہی ایجنسی روگ پرلگایا تھا اور پھر معاملہ اس سے آگے نہیں بڑھا تھا۔
 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top