بدھ، 9-اکتوبر،2024
بدھ 1446/04/06هـ (09-10-2024م)

آسام میں40 لاکھ شہریوں کو شہریت سے بے دخل کر دیا گیا

04 اگست, 2018 20:54

 آسام : انڈیا کی ریاست آسام میں شہریت کے معاملے پر لاکھوں انسانوں کا مستقبل اور وجود داؤ پر لگا ہوا ہے۔

آئندہ چند ماہ میں دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں اس بات کا فیصلہ ہو گا کہ وہ انڈین شہری ہیں یا اُن کا کوئی وطن نہیں ہے۔
انڈیا کی ریاست آسام میں شہریوں اور غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کی شناخت کے لیے شہریوں کی فہرست کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ابتدائی فہرست میں 40 لاکھ شہریوں کو شہریت سے بے دخل کر دیا گیا ہے۔

فہرست تیار کرنے والے ادارے این آر سی کا کہنا ہے کہ یہ فہرست ابھی حتمی نہیں ہے اور ان بے دخل ہونے والے شہریوں کو اپنی شہریت کے دعوے کے ثبوت میں مزید دستاویزات یا وضاحتیں پیش کرنے کا ایک موقع اور دیا جائے گا لیکن اس فہرست سے آسام کے لاکھوں باشندوں کو باہر کرنے سے ریاست کے بنگالی نژاد لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔

آسام ایک ایسی ریاست ہے جہاں مختلف نسلوں کے لوگ آباد ہیں۔ برطانوی دور میں مشرقی بنگال اور آزادی کے بعد مشرقی پاکستان سے لاکھوں کی تعداد میں بنگالی مسلم یہاں آ کر آباد ہوئے۔ سنہ 1971 میں بنگلہ دیش کے وجود میں آنے کے بعد بڑی تعداد میں ہندو پناہ گزینوں نے یہاں پناہ لی اور بعد میں یہیں آباد ہو گئے۔

سنہ 1985 میں ایک معاہدہ طے پایا جس کے تحت 24 مارچ 1971 تک جو بھی ریاست میں سکونت پذیر تھا اسے ریاست کا شہری مانا جائے گا اور جو لوگ ریاست میں اس تاریخ کے بعد آئے انھیں غیر ملکی تصور کیا جائے گا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top