منگل، 17-ستمبر،2024
( 13 ربیع الاول 1446 )
منگل، 17-ستمبر،2024

EN

عینی شاہد نے ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے سے قبل کیا دیکھا؟

14 جولائی, 2024 12:02

پنسلوانیا میں ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے سے قبل ایک عینی شاہد نے فائرنگ سے چند منٹ قبل ایک شخص کو چھت پر رائفل کے ساتھ دیکھا ہے۔

عینی شاہد اسمتھ نے بی بی سی ورلڈ کو بتایا کہ ایک شخص جمعے کی شام بٹلر کاؤنٹی میں ایونٹ کے باہر ایک عمارت کے اوپر گھوم رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پولیس کی طرف اشارہ کیا، میں خود سوچ رہا تھا کہ ٹرمپ اب بھی کیوں بول رہے ہیں، پولیس نے انہیں اسٹیج سے کیوں نہیں ہٹایا۔

مزید پڑھیں:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کے دوران تصویری تجزیہ

بعد ازاں حکام نے تصدیق کی کہ حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے جب کہ اسمتھ نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں کو اس شخص کو گولی مارتے دیکھا ہے۔

مسٹر اسمتھ ریلی نے کہا کہ میں تقریر سن رہا تھا اور ٹرمپ کی تقریر کے تقریبا پانچ منٹ بعد مسلح شخص کو دیکھا۔ ‘میں نے دیکھا کہ ایک شخص 50 فٹ کی دوری پر واقع عمارت کی چھت پر گھوم رہا تھا‘، اس کے پاس رائفل تھی، ہم واضح طور پر ایک رائفل دیکھ سکتے تھے۔

اسمتھ کا کہنا تھا کہ انھوں نے حکام کو تین سے چار منٹ تک آگاہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کا خیال تھا کہ چھت کی ڈھلوان کی وجہ سے وہ شاید مسلح شخص کو نہیں دیکھ سکیں گے۔

انہوں نے سوال کیا کہ ’یہاں ان تمام چھتوں پر سیکرٹ سروس کیوں نہیں ہے؟ ’یہ کوئی بڑی جگہ نہیں ہے‘، ’یہ سیکورٹی کی ناکامی ہے، 100 فیصد سیکیورٹی کی ناکامی ہے‘۔
سیکرٹ سروس کے ترجمان انتھونی گگلیلمی کا کہنا ہے کہ ایجنٹوں نے حملہ آور کو ہلاک کر دیا ہے اور فوری طور پر حفاظتی اقدامات کیے۔

سروس نے مزید بتایا کہ ہجوم کا ایک رکن ہلاک اور دو دیگر شدید زخمی ہوگئے ہیں جب کہ اس واقعے کی تحقیقات قتل کی کوشش کے طور پر کی جا رہی ہیں۔
اسمتھ نے بعد میں بی بی سی کو بتایا کہ فائرنگ کے بعد ان کا بچہ رو رہا تھا اور مجھ سے گھر لے جانے کی ضد کر رہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے ساتھ بہت سے بچے تھے جو ڈرے ہوئے تھے، وہ اب بھی خوفزدہ ہیں۔’
تقریب کے اندر موجود ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ ایک کے بعد ایک پانچ گولیاں چلنے کی آواز یں سننے کے بعد وہ زمین پر گر گئے۔

ریلی میں موجود ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے ایک ڈاکٹر نے بی بی سی کے امریکی پارٹنر سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ انہوں نے ہجوم کے ایک رکن کے سر پر گولی لگنے کی وجہ سے اس کا علاج کیا۔

انہوں نے کہا، ‘میں نے گولیوں کی آواز سنی، میں نے سوچا کہ یہ پٹاخے ہیں۔ ‘وہاں کوئی چیخ رہا تھا کہ ‘اسے گولی مار دی گئی ہے، اسے گولی مار دی گئی ہے’۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top