جمعرات، 19-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

جن لوگوں نے ہمارے گریبان پر ہاتھ ڈالا، ہم ان کے گریبان پر بھی ڈالیں گیں : شاہد خاقان

13 جولائی, 2021 11:39

اسلام آباد : شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب حکومتی ایماء پر کیس بناتے ہیں، جن لوگوں نے ہمارے گریبان پر ہاتھ ڈالا، ہم ان کے گریبان پر بھی ہاتھ ڈالیں گیں

احتساب عدالت اسلام آباد میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے سماعت کی۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان عدالت پیش ہوئے۔

شریک ملزم کے وکیل نے کہا کہ آج پاکستان بار کونسل کی ہڑتال ہے، عدالت سماعت ملتوی کرے۔ ہڑتال کے باعث سماعت 27 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے کیس چل رہے ہیں۔ عدالتوں میں کونسا انصاف ہو رہا ہے کیمرے لگا کر عوام کو بتایا جائے۔ اربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں کوئی احتساب نہیں ہو رہا۔ انتقام کی کوشش ہے زبان بندی کروائی جا رہی ہے۔ چیئرمین نیب دعویٰ کرتے ہیں احتساب کا عمل جاری ہے۔ یہاں انصاف کے بنیادی تقاضے پورے نہیں کیے جاتے۔ نیب انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں انصاف کا نظام نہ عدالتوں کی سنی جاتی ہے اور نہ ہی قانون کو دیکھا جاتا ہے۔ یہ کیس جس میں پاکستان کی سب سے بڑی کمپنی کے اہلکار ہیں۔ مجھ سمیت 13 خاندان کے افراد اور دوستوں کو ملوث کیا۔

بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کی حقیقت اسلام آباد ہائیکورٹ نے کھول دی ہے، جو تفصیلی فیصلہ ضمانت کا آیا ہے وہ اگر پڑھ لیں حقیقت سامنے آجائینگی۔ اس کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ مالی فائدہ کا کوئی الزام نہیں ہے۔ نیب دباؤ میں ہے تین سال میں حکومت کچھ نہیں کر سکی۔ حکومت کو 3 سال ہوگئے، ہمارا کوئی کرپشن اسکینڈل نہیں ملا۔

یہ بھی پڑھیں : 3 سال ہوگئے پاور پروجیکٹ میں دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی: شہباز شریف

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دور اقتدار میں کوئی کرپشن اسکینڈل ملے تو ہم ذمہ دار ہیں۔ ہر ہفتہ حکومت کا نیا اسکینڈل سامنے آتا ہے لیکن اس پر نیب خاموش ہے۔ روز تین تین وزراء پریس کانفرنس کرتے ہیں، ان وزراء کا نیب کے ساتھ کیا تعلق ہے؟

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سرکاری افسران کو بھی کیس میں شامل کیا جاتا ہے اور اب سرکاری افسر بھی کام کرنے کو تیار نہیں۔ سینکڑوں ارب روپوں کا نقصان ہو چکا ہے اور نیب چلانے والے بضد ہے احتساب ملک میں لانا ہے۔ چینی، گندم اور ڈیزل پر بجلی بنانے والو کا احتساب کریں۔

لیگی سینیئر نائب صدر نے کہا کہ تاریخ عمران خان، چئیرمین نیب اور کرائے کے وزراء نے نہیں پڑھی۔ جن لوگوں نے ہمارے گریبان پر ہاتھ ڈالا، ہم ان کے گریبان پر بھی ہاتھ ڈالیں گیں۔ چیئرمین نیب نے ادارے کو سیاست کے لیے استعمال کیا ہے۔ وہ حکومتی ایماء پر کیس بناتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب جرم اور ملزمان کو چھپانے کا ادارہ ہے۔ قانون میں توسیغ کی گنجائش نہیں ہے، اگر دی گئی تو حکومت نیت واضح ہو جائیگی۔

اس چئیرمین نیب کی کارکردگی بتاتی ہے یہ حکومت کے تابع ہے۔ وزراء کھل کر بتاتے ہیں ہم نے یہ کام کیا لیکن چئیرمین نیب نہیں بولتا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ چئیرمین نیب نے ہم نے لگایا تھا، لیکن اس شخص نے ادارے کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ غیر نمائندہ حکومت نے پورے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کشمیر کو پورا پاکستان اور دنیا دیکھ رہی ہے، کشمیر الیکشن شفاف نہ ہوا تو دنیا کو کیا جواب دیں گے؟ کل ہم کشمیر کاز پر کیا بات کرینگے؟ کشمیر کی 45 سیٹوں پر اکتفا نہیں کر سکے، ہم دنیا کو کیا جواب دینگے۔ ہماری پوری امید ہے کشمیر کا الیکشن ہم جیتے گیں۔ جب وزراء خود پیسے بانٹتے ہوں تو کیا امید کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو اخلاقی قدروں اور قانون کی پرواہ نہیں ہے۔ زیادہ سے زیادہ کمیشن بن جائے گا اور پھر معاملہ ختم ہو جائیگا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top